إِنَّا نَطْمَعُ أَنْ يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَنْ كُنَّا أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ[51]
بے شک ہم لالچ رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمارے لیے ہماری خطائیں معاف کرے گا، اس لیے کہ ہم سب سے پہلے ایمان لانے والے بنے ہیں۔[51]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 51) اَنْ كُنَّاۤ اَوَّلَ الْمُؤْمِنِيْنَ: یعنی دلیل واضح ہو جانے کے بعد قومِ فرعون میں سے سب سے پہلے ہم ایمان لائے۔
نوٹ! آیت (۴۱) سے (ا۵) تک کی تفسیر کے لیے سورۂ اعراف (۱۱۳ تا ۱۲۶) اور سورۂ طٰہٰ (۶۵ تا ۷۵) کی تفسیر ملاحظہ فرمائیں۔