تفسیر القرآن الکریم

سورة المؤمنون
ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَكِينٍ[13]
پھر ہم نے اسے ایک قطرہ بنا کر ایک محفوظ ٹھکانے میں رکھا۔[13]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 13) ثُمَّ جَعَلْنٰهُ نُطْفَةً فِيْ قَرَارٍ مَّكِيْنٍ: اس میں آدم علیہ السلام کے بعد نسلِ انسانی کی پیدائش کا ذکر ہے، یعنی پھر اس مٹی کو یا مٹی سے بنی ہوئی اس مخلوق کو پانی کا ایک قطرہ بنا کر ایک نہایت محفوظ ٹھکانے (رحم مادر) میں رکھا۔ مٹی سے پانی کا قطرہ بنانا، جس میں مٹی کا نام و نشان نہیں اور اسے ماں کے رحم کے نہایت محفوظ ٹھکانے میں رکھ کر پانی کے قطرے کو نو (۹) ماہ میں مکمل انسان بنا دینا سب اس کی قدرت کا کمال ہے۔ قَرَارٍ مَّكِيْنٍ کی مزید تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ مرسلات (۲۰ تا ۲۲)۔