تفسیر القرآن الکریم

سورة الأنبياء
قَالُوا وَجَدْنَا آبَاءَنَا لَهَا عَابِدِينَ[53]
انھوں نے کہا ہم نے اپنے باپ دادا کو انھی کی عبادت کرنے والے پایا ہے۔[53]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 53) قَالُوْا وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا …: ابراہیم علیہ السلام کے والد اور ان کی قوم کے پاس بتوں کی عبادت کی کوئی عقلی یا نقلی دلیل نہ تھی، اس لیے انھوں نے تقلید کا سہارا لیا اور کہا کہ ہم نے اپنے باپ داد اکو ان کی عبادت کرنے والے پایا ہے، حالانکہ باپ دادا سیدھے راستے پر ہوں تو بے شک ان کے پیچھے چلو، لیکن اگر وہ غلط راستے پر ہوں تو غلط راستے پر چلتے جانا کہاں کی دانش مندی ہے؟