تفسیر القرآن الکریم

سورة البقرة
وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ[244]
اور اللہ کے راستے میں لڑو اور جان لو کہ اللہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والاہے۔[244]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 244) وَ قَاتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ: حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے فرمایا، جس طرح جان بچانا تقدیر سے نہیں بچاتا، اسی طرح جہاد سے فرار اور اجتناب سے نہ موت قریب ہوتی ہے نہ دور، بلکہ اجل اور رزق کا فیصلہ ہو چکا ہے، اس میں کمی یا زیادتی نہیں ہو سکتی۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: «اَلَّذِيْنَ قَالُوْا لِاِخْوَانِهِمْ …» [ آل عمران: ۱۶۸ ] اور فرمایا: «اَيْنَ مَا تَكُوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَ لَوْ كُنْتُمْ فِيْ بُرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ» [النساء: ۷۸ ] تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تمھیں پالے گی، خواہ تم مضبوط قلعوں میں ہو۔