تفسیر القرآن الکریم

سورة مريم
ثُمَّ لَنَحْنُ أَعْلَمُ بِالَّذِينَ هُمْ أَوْلَى بِهَا صِلِيًّا[70]
پھر یقینا ہم ان لوگوں کو زیادہ جاننے والے ہیں جو اس میں جھونکے جانے کے زیادہ حق دار ہیں۔[70]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 70)ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِيْنَ هُمْ …: صِلِيًّا صَلِيَ يَصْلٰي بروزن رَضِيَ يَرْضَي کا مصدر ہے، آگ میں داخل ہو کر اس کی تپش کی تکلیف اٹھانا، یعنی پھر ہمیں خوب معلوم ہے کہ اس جہنم میں جھونکے جانے کے زیادہ لائق کون ہے اور وہ گمراہ کرنے والے اور گمراہ ہونے والے دونوں ہیں، جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا: « قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَّ لٰكِنْ لَّا تَعْلَمُوْنَ » [ الأعراف: ۳۸ ] اللہ فرمائے گا سبھی کے لیے دگنا (عذاب)ہے اور لیکن تم نہیں جانتے۔ کیونکہ گمراہ ہونے والوں نے بھی کئی لوگوں کو گمراہ کیا۔