تفسیر القرآن الکریم

سورة الكهف
لَكِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي وَلَا أُشْرِكُ بِرَبِّي أَحَدًا[38]
لیکن میں، تو وہ اللہ ہی میرا رب ہے اور میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔[38]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 38) لٰكِنَّاۡ هُوَ اللّٰهُ رَبِّيْ …: لٰكِنَّاۡ اصل میں لٰكِنْ أَنَا (لیکن میں) ہے، یعنی تم کفر کرتے ہو تو کرتے رہو، لیکن میں یہ ظلم کبھی نہیں کروں گا، بلکہ وہ اللہ ہی میرا رب ہے اور میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کروں گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ اس کا ساتھی مشرک تھا۔ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چند کلمات سکھائے جنھیں میں پریشانی اور بے چینی کے وقت کہوں: [ اَللّٰهُ اَللّٰهُ رَبِّيْ لَا أُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا ] [ أبوداوٗد، الوتر، باب في الاستغفار: ۱۵۲۵ ] اللہ، اللہ ہی میرا رب ہے، میں اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں بناتی (بناتا)۔