تفسیر القرآن الکریم

سورة الحجر
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ[57]
اس نے کہا تو اے بھیجے ہوؤ! تمھارا معاملہ کیا ہے؟[57]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت57) قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَيُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ: غالباً ابراہیم علیہ السلام قرائن سے سمجھ گئے کہ فرشتوں کے آنے کا مقصد محض مجھے خوش خبری دینا نہیں، کیونکہ عموماً فرشتے کسی بڑی مہم ہی کے لیے آیا کرتے ہیں، جیسا کہ فرمایا: « مَا نُنَزِّلُ الْمَلٰٓىِٕكَةَ اِلَّا بِالْحَقِّ » [ الحجر: ۸ ] ہم فرشتوں کو نہیں اتارتے مگر حق کے ساتھ۔