تفسیر القرآن الکریم

سورة إبراهيم
وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ[42]
اور تو اللہ کو ہرگز اس سے غافل گمان نہ کر جو ظالم لوگ کر رہے ہیں، وہ تو انھیں صرف اس دن کے لیے مہلت دے رہا ہے جس میں آنکھیں کھلی رہ جائیں گی۔[42]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت42)وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا …: الظّٰلِمُوْنَ سے مراد یہاں کفار اور مشرکین ہیں اور یہ بات اس سورت کی آیت (۴۴) سے صاف واضح ہو رہی ہے، یعنی اگر اللہ تعالیٰ ان کفار کو مہلت دے رہا ہے تو مت سمجھو کہ وہ ان کے اعمال سے بے خبر ہے۔

اِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ …: تَشْخَصُ باب مَنَعَ سے ہے، شُخُوْصٌ کا معنی ہے خوف اور گھبراہٹ کی وجہ سے آنکھوں کا کھلا رہ جانا، حرکت نہ کرنا۔