تفسیر القرآن الکریم

سورة البقرة
الْحَقُّ مِنْ رَبِّكَ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ[147]
یہی تیرے رب کی طرف سے حق ہے، پس تو ہرگز شک کرنے والوں میں سے نہ ہو۔[147]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 147) اَلْحَقُّ میں الف لام عہد کا ہے، اس لیے اس کا ترجمہ یہ حق کیا گیا ہے، یعنی یہ حق جسے یہود و نصاریٰ چھپا رہے ہیں آپ کے رب کی طرف سے ہے، اس لیے آپ کسی شک و شبہ کا شکار نہ ہوں۔

الْمُمْتَرِيْنَ: یہ اِمْتِرَاءٌ یعنی باب افتعال سے اسم فاعل کی جمع ہے، مصدر مِرْيَةٌ (بمعنی شک) سے فعل مجرد نہیں آتا، بلکہ ہمیشہ باب افتعال سے آتا ہے۔ (ابن عاشور)