تفسیر القرآن الکریم

سورة هود
يَا قَوْمِ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي أَفَلَا تَعْقِلُونَ[51]
اے میری قوم! میں تم سے اس پر کسی مزدوری کا سوال نہیں کرتا، میری مزدوری اس کے سوا کسی پر نہیں جس نے مجھے پیدا کیا ہے۔ تو کیا تم نہیں سمجھتے؟[51]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 51)يٰقَوْمِ لَاۤ اَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا …: فَطَرَ کا اصل معنی پھاڑنا ہے، جیسا کہ فرمایا: « اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ » [الانفطار: ۱ ] اور جب آسمان پھٹ جائے گا۔ فَطَرَنِيْ سے مراد مجھے کسی گزشتہ نمونے کے بغیر پیدا فرمایا۔

اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ: تو کیا تم سمجھتے نہیں کہ جو شخص سچے دل سے دعوت وتبلیغ اور نصیحت کی مشقت اٹھا رہا ہے اور جسے صرف اپنے رب سے اجر لینا ہے، وہ تم سے کوئی اجرت یا دنیوی فائدہ کیوں چاہے گا؟