تفسیر القرآن الکریم

سورة التوبة
أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ[89]
اللہ نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کیے ہیں جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں، ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔[89]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت89) اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ جَنّٰتٍ …: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ نے مجاہدین فی سبیل اللہ کے لیے تیار کیے ہیں، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جو زمین و آسمان کے درمیان ہے تو جب تم اللہ تعالیٰ سے مانگو تو اس سے فردوس کا سوال کرو، کیونکہ وہ جنت کا سب سے بہتر اور سب سے بلند حصہ ہے، جس کے اوپر رحمان کا عرش ہے اور اسی سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں۔ [ بخاری، الجہاد والسیر، باب درجات المجاہدین فی سبیل اللہ: ۲۷۹۰، عن أبی ھریرۃ رضی اللہ عنہ ]