تفسیر القرآن الکریم

سورة الأعراف
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِأَخِي وَأَدْخِلْنَا فِي رَحْمَتِكَ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ[151]
اس نے کہا اے میرے رب! مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل کر لے اور تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم والا ہے۔[151]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 151) قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِيْ وَ لِاَخِيْ: ہارون علیہ السلام کے حلیمانہ وعاجزانہ لہجے اور عذر سے موسیٰ علیہ السلام نرم ہو گئے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ میری اس زیادتی کو معاف فرما جو مجھ سے غصہ کی حالت میں ہارون علیہ السلام کو ڈانٹنے میں ہوئی اور ہارون علیہ السلام کی اس کوتاہی سے درگزر فرما جو ممکن ہے لوگوں کو باز رکھنے میں ان سے ہوئی ہو۔