تفسیر القرآن الکریم

سورة الأعراف
وَمَا وَجَدْنَا لِأَكْثَرِهِمْ مِنْ عَهْدٍ وَإِنْ وَجَدْنَا أَكْثَرَهُمْ لَفَاسِقِينَ[102]
اور ہم نے ان میں سے اکثر کا کوئی بھی عہد نہیں پایا اور بے شک ہم نے ان کے اکثر کو فاسق ہی پایا۔[102]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 102)وَ مَا وَجَدْنَا لِاَكْثَرِهِمْ مِّنْ عَهْدٍ: مِنْ عَهْدٍ (کوئی بھی عہد) کا لفظ نکرہ استعمال ہوا ہے، جس کا عموم مِنْ سے مزید بڑھ گیا ہے۔ مراد کسی بھی قسم کا عہد ہے، نہ فطری جو اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ کے وقت کیا تھا، نہ شرعی جو پیغمبروں سے عذاب ٹالنے کی درخواست کے وقت کرتے تھے اور نہ عرفی جو وہ آپس میں ایک دوسرے سے کرتے تھے۔

لَفٰسِقِيْنَ: نافرمان یعنی کسی عہد کا پاس نہ کرنے والے پکے بے ایمان۔