تفسیر احسن البیان

سورة المائده
وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُوا بِي وَبِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ[111]
اور جبکہ میں نے حواریین کو حکم دیا (1) کہ تم مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لاؤ انہوں نے کہا ہم ایمان لائے اور آپ شاہد رہیے کہ ہم پورے فرماں بردار ہیں۔[111]
تفسیر احسن البیان
111۔ 1 حَوَارِیِّیْنَ سے مراد حضرت عیسیٰ ؑ کے پیروکار ہیں جو ان پر ایمان لائے ان کے ساتھی اور مددگار بنے۔ ان کی تعداد 21 بیان کی جاتی ہے۔ وحی سے مراد وہ وحی نہیں ہے جو بذریعہ فرشتہ انبیاء ؑ پر نازل ہوتی تھیں بلکہ یہ وحی الہام ہے، جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بعض لوگوں کے دلوں میں کردی جاتی تھی، جیسے حضرت موسیٰ ؑ کی والدہ حضرت مریم ؑ کو اسی قسم کا الہام ہوا جسے قرآن نے وحی سے ہی تعبیر کیا۔