تفسیر احسن البیان

سورة القدر
سَلَامٌ هِيَ حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ[5]
یہ رات سلامتی کی ہوتی ہے اور فجر طلوع ہونے تک رہتی ہے (1)[5]
تفسیر احسن البیان
5۔ 1 یعنی اس میں شر نہیں۔ یا اس معنی میں سلامتی والی ہے کہ مومن اس رات کو شیطان کے شر سے محفوظ رہتے ہیں یا فرشتے اہل ایمان کو سلام عرض کرتے ہیں، یا فرشتے ہی آپس میں ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں۔ شب قدر کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور خاص یہ دعا بتلائی ہے، اللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُو تُحِبُّ العَفْوَ فَاعْفُ۔