تفسیر احسن البیان

سورة النساء
وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ إِنْ تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا[104]
ان لوگوں کا پیچھا کرنے سے ہارے دل ہو کر بیٹھ نہ رہو (1) اگر تمہیں بےآرامی ہوتی ہے تو انہیں بھی تمہاری طرح بےآرامی ہوتی ہے اور تم اللہ سے وہ امید رکھتے ہو، جو امید انہیں نہیں، (2) اور اللہ تعالیٰ دانا اور حکیم ہے۔[104]
تفسیر احسن البیان
14۔ 1 یعنی اپنے دشمن کے تعاقب کرنے میں کمزوری مت دکھاؤ بلکہ ان کے خلاف بھرپور جہدوجہد کرو اور گھات لگا کر بیٹھو۔ 14۔ 2 یعنی زخم تو تمہیں بھی اور انہیں بھی دونوں کو پہنچے ہیں لیکن ان زخموں پر تمہیں تو اللہ سے اجر کی امید ہے۔ لیکن وہ اس کی امید نہیں رکھتے۔ اس لئے اجر آخرت کے حصول کے لئے جو محنت و کاوش تم کرسکتے ہو وہ کافر نہیں کرسکتے۔