تفسیر احسن البیان

سورة الحاقة
ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ[46]
پھر اس کی شہ رگ کاٹ دیتے (1)[46]
تفسیر احسن البیان
46۔ 1 خیال رہے یہ سزا، خاص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ضمن میں بیان کی گئی ہے جس سے مقصد آپ کی صداقت کا اظہار ہے۔ اس میں یہ اصول بیان نہیں کیا گیا ہے کہ جو بھی نبوت کا جھوٹا وعدہ کرے تو جھوٹے مدعی کو ہم فورا سزا سے دوچار کردیں گے لہذا اس سے کسی جھوٹے نبی کو اس لیے سچا باور نہیں کرایا جاسکتا کہ دنیا میں وہ مؤخذہ الہی سے بچا رہا۔