تفسیر احسن البیان

سورة الحاقة
سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَى كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ[7]
جسے ان پر سات رات اور آٹھ دن تک (اللہ نے) مثلت رکھا (1) پس تم دیکھتے کہ یہ لوگ زمین پر اس طرح گرگئے جیسے کھجور کے کھوکھلے تنے ہوں۔[7]
تفسیر احسن البیان
7۔ 1 جسم کے معنی کاٹنے اور جدا جدا کرنے کے ہیں اور بعض نے حسوما کے معنی پے درپے کیے ہیں۔ اس سے ان کی درازی کی طرف اشارہ ہے کھوکھلے بےروح جسم کو کھوکھلے تنے سے تشبیہ دی ہے۔