تفسیر احسن البیان

سورة الممتحنة
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيهِمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَمَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ[6]
یقیناً تمہارے لئے ان میں (1) اچھا نمونہ (اور عمدہ پیروی ہے خاص کر) ہر اس شخص کے لئے جو اللہ کی اور قیامت کے دن کی ملاقات کی امید رکھتا ہو (2) اور اگر کوئی روگردانی کرے (3) تو اللہ تعالیٰ بالکل بےنیاز ہے اور سزاوار حمد و ثنا ہے۔[6]
تفسیر احسن البیان
6۔ 1 یعنی ابراہیم ؑ کے اور ان کے ساتھی اہل ایمان میں۔ یہ تکرار تاکید کے لئے ہے۔ 6۔ 2 کیونکہ ایسے ہی لوگ اللہ سے اور عذاب آخرت سے ڈرتے ہیں، یہی لوگ حالات و واقعات سے عبرت پکڑتے اور نصیحت حاصل کرتے ہیں۔ 6 ۔ 3 یعنی حضرت ابراہیم ؑ کے اسوے کو اپنانے سے گریز کرے۔