تفسیر احسن البیان

سورة الحشر
كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنْسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنْكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ[16]
شیطان کی طرح کہ اس نے انسان سے کہا کفر کر، جب کفر کرچکا تو کہنے لگا میں تجھ سے بری ہوں (1) میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں (2)۔[16]
تفسیر احسن البیان
1 6 ۔ 1 یہ یہود اور منافقین کی ایک اور مثال بیان فرمائی کہ منافقین نے یہودیوں کو اسی طرح بےیارو مددگا چھوڑ دیا جس طرح شیطان انسان کے ساتھ معاملہ کرتا ہے پہلے وہ انسان کو گمراہ کرتا ہے اور جب انسان شیطان کے پیچھے لگ کر کفر کا ارتکاب کرلیتا ہے تو شیطان اس سے براءت کا اظہار کردیتا ہے۔ 16۔ 2 شیطان اپنے اس قول میں سچا نہیں ہے، مقصد صرف اس کفر سے علیحدگی اور چھٹکارا حاصل کرتا ہے جو انسان شیطان کے گمراہ کرنے سے کرتا ہے۔