تفسیر احسن البیان

سورة المجادلة
قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُكَ فِي زَوْجِهَا وَتَشْتَكِي إِلَى اللَّهِ وَاللَّهُ يَسْمَعُ تَحَاوُرَكُمَا إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ[1]
قَدْ سَمِعَ : یقیناً سن لی اللّٰهُ : اللہ نے قَوْلَ : بات الَّتِيْ : وہ عورت جو تُجَادِلُكَ : آپ سے بحث کرتی تھی فِيْ زَوْجِهَا : اپنے خاند کے بارے میں وَتَشْتَكِيْٓ : اور شکایت کرتی تھی اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف وَاللّٰهُ : اور اللہ يَسْمَعُ : سنتا تھا تَحَاوُرَكُمَا ۭ : تم دونوں کی گفتگو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ سَمِيْعٌۢ : سننے والا بَصِيْرٌ : دیکھنے والا [1]
تفسیر احسن البیان
یقیناً اللہ تعالیٰ نے اس عورت کی بات سنی جو تجھ سے اپنے شوہر کے بارے میں تکرار کر رہی تھی اور اللہ کے آگے شکایت کر رہی تھی، اللہ تعالیٰ تم دونوں کے سوال جواب سن رہا تھا (1) بیشک اللہ تعالیٰ سننے دیکھنے والا ہے۔