تفسیر احسن البیان

سورة الحديد
مَا أَصَابَ مِنْ مُصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي أَنْفُسِكُمْ إِلَّا فِي كِتَابٍ مِنْ قَبْلِ أَنْ نَبْرَأَهَا إِنَّ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ[22]
نہ کوئی مصیبت دنیا میں آتی ہے 1 نہ (خاص) تمہاری جانوں میں 2 مگر اس سے پہلے کہ ہم پیدا کریں وہ ایک خاص کتاب میں لکھی ہوئی ہے یہ کام اللہ تعالیٰ پر بالکل آسان ہے۔ 3[22]
تفسیر احسن البیان
22-1مثلاً قحط، سیلاب اور دیگر آفات زمینی اور آسمانی۔ 22-2مثلاً بیماریاں، تعب و تکان اور تنگ دستی وغیرہ۔ 22-3یعنی اللہ نے اپنے علم کے مطابق تمام مخلوقات کی پیدائش سے پہلے ہی باتیں لکھ دی ہیں جیسے حدیث میں آتا ہے کہ اللہ نے آسمان و زمین کی تخلیق سے پچاس ہزار پہلے ہی ساری تقدیریں لکھ دی تھیں۔