تفسیر احسن البیان

سورة المؤمنون
وَإِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُونِ[52]
یقیناً تمہارا یہ دین ایک ہی دین ہے 1 اور میں ہی تم سب کا رب ہوں، پس تم مجھ سے ڈرتے رہو۔[52]
تفسیر احسن البیان
52-1اُ مَّۃ سے مراد دین ہے، اور ایک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ سب انبیاء نے ایک اللہ کی عبادت ہی کی دعوت پیش کی ہے۔ لیکن لوگ دین توحید چھوڑ کر الگ الگ فرقوں میں بٹ گئے اور ہر گروہ اپنے عقیدہ و عمل پر خوش ہے، چاہے وہ حق سے کتنا بھی دور ہو۔