تفسیر احسن البیان

سورة الحج
وَكَأَيِّنْ مِنْ قَرْيَةٍ أَمْلَيْتُ لَهَا وَهِيَ ظَالِمَةٌ ثُمَّ أَخَذْتُهَا وَإِلَيَّ الْمَصِيرُ[48]
بہت سی ظلم کرنے والی بستیوں کو میں نے ڈھیل دی پھر آخر انھیں پکڑ لیا، اور میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے (1)[48]
تفسیر احسن البیان
48۔ 1 اسی لئے یہاں قانون مہلت کو پھر بیان کیا ہے کہ میری طرف سے عذاب میں کتنی ہی تاخیر کیوں نہ ہوجائے، تاہم میری گرفت سے کوئی بچ نہیں سکتا، نہ کہیں فرار ہوسکتا ہے۔ اسے لوٹ کر بالآخر میرے ہی پاس آنا ہے۔