تفسیر احسن البیان

سورة الكهف
كِلْتَا الْجَنَّتَيْنِ آتَتْ أُكُلَهَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئًا وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا نَهَرًا[33]
دونوں باغ اپنا پھل خوب لائے اور اس میں کسی طرح کی کمی نہ کی (1) اور ہم نے ان باغوں کے درمیان نہر جاری کر رکھی تھی (2)[33]
تفسیر احسن البیان
33۔ 1 یعنی اپنی پیداوار میں کوئی کمی نہیں کرتے تھے بلکہ بھرپور پیداوار دیتے تھے۔ 33۔ 2 تاکہ باغوں کو سیراب کرنے میں کوئی رکاوٹ واقع نہ ہو۔ یا بارانی علاقوں کی طرح بارش کے محتاج نہ رہیں۔