تفسیر احسن البیان

سورة يوسف
وَجَاءَ إِخْوَةُ يُوسُفَ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ فَعَرَفَهُمْ وَهُمْ لَهُ مُنْكِرُونَ[58]
یوسف کے بھائی آئے اور یوسف کے پاس گئے تو اس نے انھیں پہچان لیا اور انہوں نے اسے نہ پہچانا (1)[58]
تفسیر احسن البیان
58۔ 1 یہ اس وقت کا وقع ہے جب خوش حالی کے سات سال گزرنے کے بعد قحط سالی شروع ہوگئی جس نے ملک مصر کے تمام علاقوں اور شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، حتیٰ کہ کنعان تک بھی اس کے اثرات جا پہنچے جہاں حضرت یعقوب ؑ اور حضرت یوسف ؑ کے بھائی رہائش پذیر تھے۔ حضرت یوسف ؑ نے اپنے حسن تدبیر سے اس قحط سالی سے نمٹنے کے لئے جو انتظامات کئے تھے وہ کام آئے اور ہر طرف سے لوگ حضرت یوسف ؑ کے پاس غلہ لینے کے لئے آرہے تھے حضرت یوسف ؑ کی یہ شہرت کنعان تک بھی جا پہنچی کہ مصر کا بادشاہ اس طرح غلہ فروخت کر رہا ہے۔ چناچہ باپ کے حکم پر یہ بردران یوسف ؑ بھی گھر کی پونجی لے کر غلے کے حصول کے لئے دربار شاہی میں پہنچ گئے جہاں حضرت یوسف ؑ تشریف فرما تھے، جنہیں یہ بھائی تو نہ پہچان سکے لیکن یوسف ؑ نے اپنے بھائیوں کو پہچان لیا۔