قرآن مجيد

سورة الحجر
ادْخُلُوهَا بِسَلَامٍ آمِنِينَ[46]
اس میں سلامتی کے ساتھ بے خوف ہوکر داخل ہوجاؤ۔[46]
تفسیر ابن کثیر، تفسیر آیت/آیات، 45، 46،

جنت میں کوئی بغض و کینہ نہ رہے گا ٭٭

دوزخیوں کا ذکر کر کے اب جنتیوں کا ذکر ہو رہا ہے کہ ” وہ باغات، نہروں اور چشموں میں ہوں گے “۔ ان کو بشارت سنائی جائے گی کہ اب تم ہر آفت سے بچ گئے ہر ڈر اور گھبراہٹ سے مطمئن ہو گئے نہ نعمتوں کے زوال کا ڈر، نہ یہاں سے نکالے جانے کا خطرہ نہ فنا نہ کمی۔

اہل جنت کے دلوں میں گو دنیوں رنجشیں باقی رہ گئی ہوں مگر جنت میں جاتے ہی ایک دوسرے سے مل کر تمام گلے شکوے ختم ہو جائیں گے۔