قرآن پاک لفظ فَجَعَلْنَاهُمْ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
1
فَجَعَلْنَاهُمْ
فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنَاهُمْ غُثَاءً فَبُعْدًا لِلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ [23-المؤمنون:41]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
بالﺂخر عدل کے تقاضے کے مطابق چیﺦ نے پکڑ لیا اور ہم نے انہیں کوڑا کرکٹ کر ڈاﻻ، پس ﻇالموں کے لئے دوری ہو
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو ان کو (وعدہٴ برحق کے مطابق) زور کی آواز نے آپکڑا، تو ہم نے ان کو کوڑا کرڈالا۔ پس ظالم لوگوں پر لعنت ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو انھیں چیخ نے حق کے ساتھ آپکڑا۔ پس ہم نے انھیں کوڑا کرکٹ بنا دیا۔ سو ظالم لوگوں کے لیے دوری ہو۔
2
فَجَعَلْنَاهُمْ
فَقَالُوا رَبَّنَا بَاعِدْ بَيْنَ أَسْفَارِنَا وَظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ فَجَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ وَمَزَّقْنَاهُمْ كُلَّ مُمَزَّقٍ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ [34-سبأ:19]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
لیکن انہوں نے پھر کہا کہ اے ہمارے پروردگار! ہمارے سفر دور دراز کردے چونکہ خود انہوں نے اپنے ہاتھوں اپنا برا کیا اس لئے ہم نے انہیں (گزشتہ) فسانوں کی صورت میں کردیا اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے اڑا دیئے۔ بلاشبہ ہر ایک صبروشکر کرنے والے کے لئے اس (ماجرے) میں بہت سی عبرتیں ہیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو انہوں نے دعا کی کہ اے پروردگار ہماری مسافتوں میں بُعد (اور طول پیدا) کردے اور (اس سے) انہوں نے اپنے حق میں ظلم کیا تو ہم نے (انہیں نابود کرکے) ان کے افسانے بنادیئے اور انہیں بالکل منتشر کردیا۔ اس میں ہر صابر وشاکر کے لئے نشانیاں ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو انھوں نے کہا اے ہمارے رب! ہمارے سفروں کے درمیان دوری پیدا کر دے، اور انھوں نے اپنی جانوںپر ظلم کیا تو ہم نے انھیں کہانیا ں بنا دیا اور انھیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، ہر طرح ٹکڑے ٹکڑے کرنا، بلاشبہ اس میں ہر بہت صبر کرنے والے، بہت شکرکرنے والے کے لیے یقینا بہت سی نشانیاں ہیں۔
3
فَجَعَلْنَاهُمْ
فَجَعَلْنَاهُمْ سَلَفًا وَمَثَلًا لِلْآخِرِينَ [43-الزخرف:56]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پس ہم نے انہیں گیا گزرا کردیا اور پچھلوں کے لیے مثال بنادی
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور ان کو گئے گزرے کردیا اور پچھلوں کے لئے عبرت بنا دیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پس ہم نے انھیں پیچھے آنے والوں کے لیے پیش رو اور مثال بنا دیا۔