قرآن پاک لفظ الْجِبَالُ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
1
الْجِبَالُ
وَلَوْ أَنَّ قُرْآنًا سُيِّرَتْ بِهِ الْجِبَالُ أَوْ قُطِّعَتْ بِهِ الْأَرْضُ أَوْ كُلِّمَ بِهِ الْمَوْتَى بَلْ لِلَّهِ الْأَمْرُ جَمِيعًا أَفَلَمْ يَيْأَسِ الَّذِينَ آمَنُوا أَنْ لَوْ يَشَاءُ اللَّهُ لَهَدَى النَّاسَ جَمِيعًا وَلَا يَزَالُ الَّذِينَ كَفَرُوا تُصِيبُهُمْ بِمَا صَنَعُوا قَارِعَةٌ أَوْ تَحُلُّ قَرِيبًا مِنْ دَارِهِمْ حَتَّى يَأْتِيَ وَعْدُ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيعَادَ [13-الرعد:31]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اگر (بالفرض) کسی قرآن (آسمانی کتاب) کے ذریعے پہاڑ چلا دیئے جاتے یا زمین ٹکڑے ٹکڑے کر دی جاتی یا مردوں سے باتیں کرا دی جاتیں (پھر بھی وه ایمان نہ ﻻتے)، بات یہ ہے کہ سب کام اللہ کے ہاتھ میں ہے، تو کیا ایمان والوں کو اس بات پر دل جمعی نہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو تمام لوگوں کو ہدایت دے دے۔ کفار کو تو ان کے کفر کے بدلے ہمیشہ ہی کوئی نہ کوئی سخت سزا پہنچتی رہے گی یا ان کے مکانوں کے قریب نازل ہوتی رہے گی تاوقتیکہ وعدہٴ الٰہی آپہنچے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ وعده خلافی نہیں کرتا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور اگر کوئی قرآن ایسا ہوتا کہ اس (کی تاثیر) سے پہاڑ چل پڑتے یا زمین پھٹ جاتی یا مردوں سے کلام کرسکتے۔ (تو یہی قرآن ان اوصاف سے متصف ہوتا مگر) بات یہ ہے کہ سب باتیں خدا کے اختیار میں ہیں تو کیا مومنوں کو اس سے اطمینان نہیں ہوا کہ اگر خدا چاہتا تو سب لوگوں کو ہدایت کے رستے پر چلا دیتا۔ اور کافروں پر ہمیشہ ان کے اعمال کے بدلے بلا آتی رہے گی یا ان کے مکانات کے قریب نازل ہوتی رہے گی یہاں تک کہ خدا کا وعدہ آپہنچے۔ بےشک خدا وعدہ خلاف نہیں کرتا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور واقعی اگر کوئی ایسا قرآن ہوتا جس کے ذریعے پہاڑ چلائے جاتے، یا اس کے ذریعے زمین قطع کی جاتی، یا اس کے ذریعے مُردوں سے کلام کیا جاتا۔ بلکہ کام سارے کا سارا اللہ کے اختیار میں ہے، تو کیا جو لوگ ایمان لائے ہیں مایوس نہیں ہوگئے کہ اگر اللہ چاہے تو یقینا سب کے سب لوگوں کو ہدایت دے دے، اور وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا، ہمیشہ اس حال میں رہیں گے کہ انھیں اس کی وجہ سے جو انھوں نے کیا، کوئی نہ کوئی سخت مصیبت پہنچتی رہے گی، یا ان کے گھر کے قریب اترتی رہے گی، یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ آجائے۔ بے شک اللہ وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
2
الْجِبَالُ
وَقَدْ مَكَرُوا مَكْرَهُمْ وَعِنْدَ اللَّهِ مَكْرُهُمْ وَإِنْ كَانَ مَكْرُهُمْ لِتَزُولَ مِنْهُ الْجِبَالُ [14-إبراهيم:46]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
یہ اپنی اپنی چالیں چل رہے ہیں اور اللہ کو ان کی تمام چالوں کا علم ہے اور ان کی چالیں ایسی نہ تھیں کہ ان سے پہاڑ اپنی جگہ سے ٹل جائیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور انہوں نے (بڑی بڑی) تدبیریں کیں اور ان کی (سب) تدبیریں خدا کے ہاں (لکھی ہوئی) ہیں گو وہ تدبیریں ایسی (غضب کی) تھیں کہ ان سے پہاڑ بھی ٹل جائیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور بے شک انھوں نے تدبیر کی، اپنی تدبیر اور اللہ ہی کے پاس ان کی تدبیرہے اور ان کی تدبیر ہرگز ایسی نہ تھی کہ اس سے پہاڑ ٹل جائیں۔
3
الْجِبَالُ
تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ وَتَنْشَقُّ الْأَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ هَدًّا [19-مريم:90]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
قریب ہے کہ اس قول کی وجہ سے آسمان پھٹ جائیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ ریزے ریزے ہو جائیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
قریب ہے کہ اس (افتراء) سے آسمان پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ پارہ پارہ ہو کر گر پڑیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
آسمان قریب ہیں کہ اس سے پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ ڈھے کر گر پڑیں۔
4
الْجِبَالُ
وَتَسِيرُ الْجِبَالُ سَيْرًا [52-الطور:10]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور پہاڑ چلنے پھرنے لگیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور پہاڑ اُڑنے لگے اون ہو کر
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور پہاڑ چلیں گے، بہت چلنا۔
5
الْجِبَالُ
وَبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا [56-الواقعة:5]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور پہاڑ بالکل ریزه ریزه کر دیے جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوجائیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور پہاڑ ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے،خوب ریزہ ریزہ کیا جانا۔
6
الْجِبَالُ
وَتَكُونُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ [70-المعارج:9]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور پہاڑ مثل رنگین اون کے ہو جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور پہاڑ (ایسے) جیسے (دھنکی ہوئی) رنگین اون
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور پہاڑ رنگین اون کی طرح ہو جائیں گے۔
7
الْجِبَالُ
يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيبًا مَهِيلًا [73-المزمل:14]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جس دن زمین اور پہاڑ تھرتھرا جائیں گے اور پہاڑ مثل بھربھری ریت کے ٹیلوں کے ہوجائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس دن زمین اور پہاڑ کانپنے لگیں اور پہاڑ ایسے بھر بھرے (گویا) ریت کے ٹیلے ہوجائیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن زمین اور پہاڑ کانپیں گے اور پہاڑ گرائی ہوئی ریت کے ٹیلے ہو جائیں گے۔
8
الْجِبَالُ
وَإِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ [77-المرسلات:10]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور جب پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے کر کے اڑا دیئے جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور جب پہاڑ اُڑے اُڑے پھریں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور جب پہاڑ اڑا دیے جائیں گے۔
9
الْجِبَالُ
وَسُيِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا [78-النبأ:20]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور پہاڑ چلائے جائیں گے پس وه سراب ہو جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ ریت ہو کر رہ جائیں گے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ سراب بن جائیں گے۔
10
الْجِبَالُ
وَإِذَا الْجِبَالُ سُيِّرَتْ [81-التكوير:3]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے۔