نمبر | لفظ | آیت | ترجمہ |
371 | قَالَ |
قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعْجَتِكَ إِلَى نِعَاجِهِ وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْخُلَطَاءِ لَيَبْغِي بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَقَلِيلٌ مَا هُمْ وَظَنَّ دَاوُودُ أَنَّمَا فَتَنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهُ وَخَرَّ رَاكِعًا وَأَنَابَ [38-ص:24]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
آپ نے فرمایا! اس کا اپنی دنبیوں کے ساتھ تیری ایک دنبی ملا لینے کا سوال بیشک تیرے اوپر ایک ﻇلم ہے اور اکثر حصہ دار اور شریک (ایسے ہی ہوتے ہیں کہ) ایک دوسرے پر ﻇلم کرتے ہیں، سوائے ان کے جو ایمان ﻻئے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور ایسے لوگ بہت ہی کم ہیں اور (حضرت) داؤد (علیہ السلام) سمجھ گئے کہ ہم نے انہیں آزمایا ہے، پھر تو اپنے رب سے استغفار کرنے لگے اور عاجزی کرتے ہوئے گر پڑے اور (پوری طرح) رجوع کیا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
انہوں نے کہا کہ یہ جو تیری دنبی مانگتا ہے کہ اپنی دنبیوں میں ملالے بےشک تجھ پر ظلم کرتا ہے۔ اور اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی ہی کیا کرتے ہیں۔ ہاں جو ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے اور ایسے لوگ بہت کم ہیں۔ اور داؤد نے خیال کیا کہ (اس واقعے سے) ہم نے ان کو آزمایا ہے تو انہوں نے اپنے پروردگار سے مغفرت مانگی اور جھک کر گڑ پڑے اور (خدا کی طرف) رجوع کیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا بلاشبہ یقینا اس نے تیری دنبی کو اپنی دنبیو ںکے ساتھ ملانے کے مطالبے کے ساتھ تجھ پر ظلم کیا ہے اور بے شک بہت سے شریک یقینا ان کا بعض بعض پر زیادتی کرتا ہے، مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوںنے نیک اعمال کیے اور یہ لوگ بہت ہی کم ہیں۔ اور داؤد نے یقین کر لیا کہ بے شک ہم نے اس کی آزمائش ہی کی ہے تو اس نے اپنے رب سے بخشش مانگی اور رکوع کرتا ہوا نیچے گر گیا اور اس نے رجوع کیا۔ |
|
372 | قَالَ |
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلْكًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ [38-ص:35]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کہا کہ اے میرے رب! مجھے بخش دے اور مجھے ایسا ملک عطا فرما جو میرے سوا کسی (شخص) کے ﻻئق نہ ہو، تو بڑا ہی دینے واﻻ ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(اور) دعا کی کہ اے پروردگار مجھے مغفرت کر اور مجھ کو ایسی بادشاہی عطا کر کہ میرے بعد کسی کو شایاں نہ ہو۔ بےشک تو بڑا عطا فرمانے والا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا اے میرے رب! مجھے بخش دے اور مجھے ایسی بادشاہی عطا فرماجو میرے بعد کسی کے لائق نہ ہو، یقینا تو ہی بہت عطا کرنے والا ہے۔ |
|
373 | قَالَ |
إِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي خَالِقٌ بَشَرًا مِنْ طِينٍ [38-ص:71]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جبکہ آپ کے رب نے فرشتوں سے ارشاد فرمایا کہ میں مٹی سے انسان کو پیدا کرنے واﻻ ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں مٹی سے انسان بنانے والا ہوں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ بے شک میں تھوڑی سی مٹی سے ایک بشر بنانے والا ہوں۔ |
|
374 | قَالَ |
قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ أَسْتَكْبَرْتَ أَمْ كُنْتَ مِنَ الْعَالِينَ [38-ص:75]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا اے ابلیس! تجھے اسے سجده کرنے سے کس چیز نے روکا جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے پیدا کیا۔ کیا تو کچھ گھمنڈ میں آگیا ہے؟ یا تو بڑے درجے والوں میں سے ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
خدا نے) فرمایا کہ اے ابلیس جس شخص کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اس کے آگے سجدہ کرنے سے تجھے کس چیز نے منع کیا۔ کیا تو غرور میں آگیا یا اونچے درجے والوں میں تھا؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
فرمایا اے ابلیس!تجھے کس چیز نے روکا کہ تو اس کے لیے سجدہ کرے جسے میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا؟ کیا تو بڑا بن گیا، یا تھا ہی اونچے لوگوں میں سے ؟ |
|
375 | قَالَ |
قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِنْهُ خَلَقْتَنِي مِنْ نَارٍ وَخَلَقْتَهُ مِنْ طِينٍ [38-ص:76]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اس نے جواب دیا کہ میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے بنایا، اور اسے مٹی سے بنایا ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
بولا کہ میں اس سے بہتر ہوں (کہ) تو نے مجھ کو کو آگ سے پیدا کیا اور اِسے مٹی سے بنایا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور تو نے اسے مٹی سے پیدا کیا۔ |
|
376 | قَالَ |
قَالَ فَاخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّكَ رَجِيمٌ [38-ص:77]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ارشاد ہوا کہ تو یہاں سے نکل جا تو مردود ہوا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرمایا یہاں سے نکل جا تو مردود ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
فرمایا پھر اس سے نکل جا، کیونکہ بلا شبہ تو مردود ہے۔ |
|
377 | قَالَ |
قَالَ رَبِّ فَأَنْظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ [38-ص:79]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کہنے لگا میرے رب مجھے لوگوں کے اٹھ کھڑے ہونے کے دن تک مہلت دے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
کہنے لگا کہ میرے پروردگار مجھے اس روز تک کہ لوگ اٹھائے جائیں مہلت دے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا اے میرے رب !پھر مجھے اس دن تک کے لیے مہلت دے جس میں یہ اٹھا ئے جائیں گے۔ |
|
378 | قَالَ |
قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ [38-ص:80]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا تو مہلت والوں میں سے ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرمایا کہ تجھ کو مہلت دی جاتی ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
فرمایا پس بے شک تو ان لوگوں سے ہے جنھیں مہلت دی گئی۔ |
|
379 | قَالَ |
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ [38-ص:82]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کہنے لگا پھر تو تیری عزت کی قسم! میں ان سب کو یقیناً بہکا دوں گا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
کہنے لگا کہ مجھے تیری عزت کی قسم میں ان سب کو بہکاتا رہوں گا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا تو قسم ہے تیری عزت کی! کہ میں ضرور بالضرور ان سب کو گمراہ کر دوں گا۔ |
|
380 | قَالَ |
قَالَ فَالْحَقُّ وَالْحَقَّ أَقُولُ [38-ص:84]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرمایا سچ تو یہ ہے، اور میں سچ ہی کہا کرتا ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرمایا سچ (ہے) اور میں بھی سچ کہتا ہوں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
فرمایا پھر حق یہ ہے اور میں حق ہی کہتا ہوں۔ |