قرآن پاک لفظ قَالَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
311
قَالَ
قَالَ رَبِّ إِنَّ قَوْمِي كَذَّبُونِ [26-الشعراء:117]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
آپ نے کہا اے میرے پروردگار! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
نوح نے کہا کہ پروردگار میری قوم نے تو مجھے جھٹلا دیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا اے میرے رب! بے شک میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا۔
312
قَالَ
إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ هُودٌ أَلَا تَتَّقُونَ [26-الشعراء:124]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جبکہ ان سے ان کے بھائی ہود نے کہا کہ کیا تم ڈرتے نہیں؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب ان سے ان کے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ان سے ان کے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟
313
قَالَ
إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ صَالِحٌ أَلَا تَتَّقُونَ [26-الشعراء:142]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ان کے بھائی صالح نے ان سے فرمایا کہ کیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب ان سے ان کے بھائی صالح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ان سے ان کے بھائی صالح نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟
314
قَالَ
قَالَ هَذِهِ نَاقَةٌ لَهَا شِرْبٌ وَلَكُمْ شِرْبُ يَوْمٍ مَعْلُومٍ [26-الشعراء:155]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
آپ نے فرمایا یہ ہے اونٹنی، پانی پینے کی ایک باری اس کی اور ایک مقرره دن کی باری پانی پینے کی تمہاری
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
صالح نے کہا (دیکھو) یہ اونٹنی ہے (ایک دن) اس کی پانی پینے کی باری ہے اور ایک معین روز تمہاری باری
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا یہ ایک اونٹنی ہے، اس کے لیے پانی پینے کی ایک باری ہے اور تمھارے لیے ایک مقرر دن کی باری ہے۔
315
قَالَ
إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ لُوطٌ أَلَا تَتَّقُونَ [26-الشعراء:161]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ان سے ان کے بھائی لوط (علیہ السلام) نے کہا کیا تم اللہ کا خوف نہیں رکھتے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں ڈرتے؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ان کے بھائی لوط نے ان سے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟
316
قَالَ
قَالَ إِنِّي لِعَمَلِكُمْ مِنَ الْقَالِينَ [26-الشعراء:168]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
آپ نے فرمایا، میں تمہارے کام سے سخت ناخوش ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
لوط نے کہا کہ میں تمہارے کام کا سخت دشمن ہوں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا بے شک میں تمھارے کام سے سخت دشمنی رکھنے والوں سے ہوں۔
317
قَالَ
إِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَيْبٌ أَلَا تَتَّقُونَ [26-الشعراء:177]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جبکہ ان سے شعیب (علیہ السلام) نے کہاکہ کیا تمہیں ڈر خوف نہیں؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ان سے شعیب نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟
318
قَالَ
قَالَ رَبِّي أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ [26-الشعراء:188]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کہاکہ میرا رب خوب جاننے واﻻ ہے جو کچھ تم کر رہے ہو
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
شعیب نے کہا کہ جو کام تم کرتے ہو میرا پروردگار اس سے خوب واقف ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا میرا رب زیادہ جاننے والا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو۔
319
قَالَ
إِذْ قَالَ مُوسَى لِأَهْلِهِ إِنِّي آنَسْتُ نَارًا سَآتِيكُمْ مِنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ آتِيكُمْ بِشِهَابٍ قَبَسٍ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ [27-النمل:7]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
(یاد ہوگا) جبکہ موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میں نے آگ دیکھی ہے، میں وہاں سے یا تو کوئی خبر لے کر یا آگ کا کوئی سلگتا ہوا انگارا لے کر ابھی تمہارے پاس آ جاؤں گا تاکہ تم سینک تاپ کر لو
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میں نے آگ دیکھی ہے، میں وہاں سے (رستے) کا پتہ لاتا ہوں یا سلگتا ہوا انگارہ تمہارے پاس لاتا ہوں تاکہ تم تاپو
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا بلاشبہ میں نے ایک آگ دیکھی ہے، میں عنقریب تمھارے پاس اس سے کوئی خبر لاؤں گا، یا تمھارے پاس اس سے سلگایا ہوا انگارا لے کر آئوں گا، تاکہ تم تاپ لو۔
320
قَالَ
قَالَ سَنَنْظُرُ أَصَدَقْتَ أَمْ كُنْتَ مِنَ الْكَاذِبِينَ [27-النمل:27]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
سلیمان نے کہا، اب ہم دیکھیں گے کہ تو نے سچ کہا ہے یا تو جھوٹا ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
سلیمان نے کہا (اچھا) ہم دیکھیں گے، تونے سچ کہا ہے یا تو جھوٹا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا عنقریب ہم دیکھیں گے کہ تو نے سچ کہا، یا تو جھوٹوں سے تھا۔