قرآن پاک لفظ قَالَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
291
قَالَ
قَالَ فِرْعَوْنُ وَمَا رَبُّ الْعَالَمِينَ [26-الشعراء:23]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون نے کہا رب العالمین کیا (چیز) ہے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرعون نے کہا کہ تمام جہان مالک کیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
فرعون نے کہا اور رب العالمین کیا چیز ہے؟
292
قَالَ
قَالَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا إِنْ كُنْتُمْ مُوقِنِينَ [26-الشعراء:24]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
(حضرت) موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا وه آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں کا رب ہے، اگر تم یقین رکھنے والے ہو
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
کہا کہ آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور اس کا بھی جو ان دونوںکے درمیان ہے، اگر تم یقین کرنے والے ہو۔
293
قَالَ
قَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ أَلَا تَسْتَمِعُونَ [26-الشعراء:25]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون نے اپنے اردگرد والوں سے کہا کہ کیا تم سن نہیں رہے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرعون نے اپنے اہالی موالی سے کہا کہ کیا تم سنتے نہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے ان لوگوں سے کہا جو اس کے ارد گرد تھے، کیا تم غور سے نہیں سنتے؟
294
قَالَ
قَالَ رَبُّكُمْ وَرَبُّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ [26-الشعراء:26]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
(حضرت) موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا وه تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادوں کا پروردگار ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(موسیٰ نے) کہا کہ تمہارا اور تمہارے پہلے باپ دادا کا مالک
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا جو تمھارا رب اور تمھارے پہلے باپ دادا کا رب ہے۔
295
قَالَ
قَالَ إِنَّ رَسُولَكُمُ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ لَمَجْنُونٌ [26-الشعراء:27]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون نے کہا (لوگو!) تمہارا یہ رسول جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے یہ تو یقیناً دیوانہ ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(فرعون نے) کہا کہ (یہ) پیغمبر جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے باؤلا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا یقینا تمھارا یہ پیغمبر، جو تمھاری طرف بھیجا گیا ہے، ضرور پاگل ہے۔
296
قَالَ
قَالَ رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَمَا بَيْنَهُمَا إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ [26-الشعراء:28]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا! وہی مشرق ومغرب کا اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں کا رب ہے، اگر تم عقل رکھتے ہو
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
موسیٰ نے کہا کہ مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک، بشرطیکہ تم کو سمجھ ہو
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا جو مشرق و مغرب کا رب ہے اور اس کا بھی جو ان دونوں کے درمیان ہے، اگر تم سمجھتے ہو۔
297
قَالَ
قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلَهًا غَيْرِي لَأَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ [26-الشعراء:29]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون کہنے لگا سن لے! اگر تو نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تجھے قیدیوں میں ڈال دوں گا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(فرعون نے) کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کردوں گا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا یقینا اگر تو نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تجھے ضرور ہی قید کیے ہوئے لوگوں میں شامل کر دوں گا۔
298
قَالَ
قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكَ بِشَيْءٍ مُبِينٍ [26-الشعراء:30]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا اگرچہ میں تیرے پاس کوئی کھلی چیز لے آؤں؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(موسیٰ نے) کہا خواہ میں آپ کے پاس روشن چیز لاؤں (یعنی معجزہ)
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا کیا اگرچہ میں تیرے پاس کوئی واضح چیز لے آؤں؟
299
قَالَ
قَالَ فَأْتِ بِهِ إِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ [26-الشعراء:31]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون نے کہا اگر تو سچوں میں سے ہے تو اسے پیش کر
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرعون نے کہا اگر سچے ہو تو اسے لاؤ (دکھاؤ)
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا تو اسے لے آ، اگر تو سچوں سے ہے۔
300
قَالَ
قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُ إِنَّ هَذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ [26-الشعراء:34]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون اپنے آس پاس کے سرداروں سے کہنے لگا بھئی یہ تو کوئی بڑا دانا جادوگر ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرعون نے اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ یہ تو کامل فن جادوگر ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے ان سرداروں سے کہا جو اس کے ارد گرد تھے، یقینا یہ تو ایک بہت ماہر فن جادو گر ہے۔