قرآن پاک لفظ فَقَالَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
21
فَقَالَ
فَقَالَ إِنِّي أَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْرِ عَنْ ذِكْرِ رَبِّي حَتَّى تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ [38-ص:32]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
تو کہنے لگے میں نے اپنے پروردگار کی یاد پر ان گھوڑوں کی محبت کو ترجیح دی، یہاں تک کہ (آفتاب) چھﭗ گیا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو کہنے لگے کہ میں نے اپنے پروردگار کی یاد سے (غافل ہو کر) مال کی محبت اختیار کی۔ یہاں تک کہ (آفتاب) پردے میں چھپ گیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو اس نے کہا بے شک میں نے اس مال کی محبت کو اپنے رب کی یاد کی وجہ سے دوست رکھا ہے ۔یہاں تک کہ وہ پردے میں چھپ گئے۔
22
فَقَالَ
ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ [41-فصلت:11]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وه دھواں (سا) تھا پس اس سے اور زمین سے فرمایا کہ تم دونوں خوشی سے آؤ یا ناخوشی سے دونوں نے عرض کیا ہم بخوشی حاضر ہیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ دھواں تھا تو اس نے اس سے اور زمین سے فرمایا کہ دونوں آؤ (خواہ) خوشی سے خواہ ناخوشی سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خوشی سے آتے ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہو ا اور وہ ایک دھواں تھا تو اس نے اس سے اور زمین سے کہا کہ آؤ خوشی سے یا ناخوشی سے۔ دونوں نے کہا ہم خوشی سے آگئے۔
23
فَقَالَ
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا إِلَى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ فَقَالَ إِنِّي رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ [43-الزخرف:46]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے امراء کے پاس بھیجا تو (موسیٰ علیہ السلام نے جاکر) کہا کہ میں تمام جہانوں کے رب کا رسول ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا بھیجا ہوا ہوں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور بلاشبہ یقینا ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس بھیجا تو اس نے کہا بے شک میں تمام جہانوں کے رب کا بھیجا ہوا ہوں۔
24
فَقَالَ
بَلْ عَجِبُوا أَنْ جَاءَهُمْ مُنْذِرٌ مِنْهُمْ فَقَالَ الْكَافِرُونَ هَذَا شَيْءٌ عَجِيبٌ [50-ق:2]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
بلکہ انہیں تعجب معلوم ہوا کہ ان کے پاس انہی میں سے ایک آگاه کرنے واﻻ آیا تو کافروں نے کہا کہ یہ ایک عجیب چیز ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
لیکن ان لوگوں نے تعجب کیا کہ انہی میں سے ایک ہدایت کرنے والا ان کے پاس آیا تو کافر کہنے لگے کہ یہ بات تو (بڑی) عجیب ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
بلکہ انھوںنے تعجب کیا کہ ان کے پاس انھی میں سے ایک ڈرانے والا آیا، توکافروں نے کہا یہ ایک عجیب چیز ہے۔
25
فَقَالَ
فَقَالَ إِنْ هَذَا إِلَّا سِحْرٌ يُؤْثَرُ [74-المدثر:24]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور کہنے لگا تو یہ صرف جادو ہے جو نقل کیا جاتا ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
پھر کہنے لگا کہ یہ تو جادو ہے جو (اگلوں سے) منتقل ہوتا آیا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پھر اس نے کہا یہ جادو کے سوا کچھ نہیں، جو نقل کیا جاتا ہے۔
26
فَقَالَ
فَقَالَ أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَى [79-النازعات:24]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
تم سب کا رب میں ہی ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
کہنے لگا کہ تمہارا سب سے بڑا مالک میں ہوں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پس اس نے کہا میں تمھارا سب سے اونچا رب ہوں۔
27
فَقَالَ
فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ نَاقَةَ اللَّهِ وَسُقْيَاهَا [91-الشمس:13]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
انہیں اللہ کے رسول نے فرما دیا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی اونٹنی اور اس کے پینے کی باری کی (حفاﻇت کرو)
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو خدا کے پیغمبر (صالح) نے ان سے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کی باری سے عذر کرو
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو ان سے اللہ کے رسول نے کہا اللہ کی اونٹنی اور اس کے پینے کی باری (کا خیال رکھو)۔