قرآن پاک لفظ الْعَالَمِينَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
21
الْعَالَمِينَ
قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ [7-الأعراف:121]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کہنے لگے کہ ہم ایمان ﻻئے رب العالمین پر
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور کہنے لگے کہ ہم جہان کے پروردگار پر ایمان لائے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
انھوں نے کہا ہم جہانوں کے رب پر ایمان لائے۔
22
الْعَالَمِينَ
قَالَ أَغَيْرَ اللَّهِ أَبْغِيكُمْ إِلَهًا وَهُوَ فَضَّلَكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ [7-الأعراف:140]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرمایا کیا اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کو تمہارا معبود تجویز کردوں؟ حاﻻنکہ اس نے تم کو تمام جہان والوں پر فوقیت دی ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(اور یہ بھی) کہا کہ بھلا میں خدا کے سوا تمہارے لیے کوئی اور معبود تلاش کروں حالانکہ اس نے تم کو تمام اہل عالم پر فضیلت بخشی ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
کہا کیا میں اللہ کے سوا تمھارے لیے کوئی معبود تلاش کروں؟ حالانکہ اس نے تمھیں جہانوں پر فضیلت بخشی ہے۔
23
الْعَالَمِينَ
دَعْوَاهُمْ فِيهَا سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَتَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلَامٌ وَآخِرُ دَعْوَاهُمْ أَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ [10-يونس:10]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ان کے منھ سے یہ بات نکلے گی سبحان اللہ اور ان کا باہمی سلام یہ ہوگا السلام علیکم اور ان کی اخیر بات یہ ہوگی تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو سارے جہان کا رب ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(جب وہ) ان میں (ان نعمتوں کو دیکھوں گے تو بےساختہ) کہیں گے سبحان الله۔ اور آپس میں ان کی دعا سلامٌ علیکم ہوگی اور ان کا آخری قول یہ (ہوگا) کہ خدائے رب العالمین کی حمد (اور اس کا شکر) ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
ان کی دعا ان میں یہ ہوگی’’پاک ہے تو اے اللہ!‘‘ اور ان کی آپس کی دعا ان (باغات) میں سلام ہوگی اور ان کی دعا کا خاتمہ یہ ہوگا کہ سب تعریف اللہ کے لیے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔
24
الْعَالَمِينَ
وَمَا كَانَ هَذَا الْقُرْآنُ أَنْ يُفْتَرَى مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلَكِنْ تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ [10-يونس:37]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور یہ قرآن ایسا نہیں ہے کہ اللہ (کی وحی) کے بغیر (اپنے ہی سے) گھڑ لیا گیا ہو۔ بلکہ یہ تو (ان کتابوں کی) تصدیق کرنے واﻻ ہے جو اس کے قبل (نازل) ہوچکی ہیں اور کتاب (احکام ضروریہ) کی تفصیل بیان کرنے واﻻ ہے اس میں کوئی بات شک کی نہیں کہ رب العالمین کی طرف سے ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور یہ قرآن ایسا نہیں کہ خدا کے سوا کوئی اس کو اپنی طرف سے بنا لائے۔ ہاں (ہاں یہ خدا کا کلام ہے) جو (کتابیں) اس سے پہلے (کی) ہیں۔ ان کی تصدیق کرتا ہے اور ان ہی کتابوں کی (اس میں) تفصیل ہے اس میں کچھ شک نہیں (کہ) یہ رب العالمین کی طرف سے (نازل ہوا) ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور یہ قرآن ہرگز ایسا نہیں کہ اللہ کے غیر سے گھڑ لیا جائے اور لیکن اس کی تصدیق ہے جو اس سے پہلے ہے اور رب العالمین کی طرف سے کتاب کی تفصیل ہے، جس میں کوئی شک نہیں۔
25
الْعَالَمِينَ
قَالُوا أَوَلَمْ نَنْهَكَ عَنِ الْعَالَمِينَ [15-الحجر:70]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
وه بولے کیا ہم نے تجھے دنیا بھر (کی ٹھیکیداری) سے منع نہیں کر رکھا؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
وہ بولے کیا ہم نے تم کو سارے جہان (کی حمایت وطرفداری) سے منع نہیں کیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
انھوں نے کہا اور کیا ہم نے تجھے سارے جہانوں سے منع نہیں کیا۔
26
الْعَالَمِينَ
فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولَا إِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ [26-الشعراء:16]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
تم دونوں فرعون کے پاس جاکر کہو کہ بلاشبہ ہم رب العالمین کے بھیجے ہوئے ہیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تمام جہان کے مالک کے بھیجے ہوئے ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو تم دونوں فرعون کے پاس جائو اور اس سے کہو کہ بلا شبہ ہم رب العالمین کا پیغام پہنچانے والے ہیں۔
27
الْعَالَمِينَ
قَالَ فِرْعَوْنُ وَمَا رَبُّ الْعَالَمِينَ [26-الشعراء:23]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
فرعون نے کہا رب العالمین کیا (چیز) ہے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
فرعون نے کہا کہ تمام جہان مالک کیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
فرعون نے کہا اور رب العالمین کیا چیز ہے؟
28
الْعَالَمِينَ
قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ [26-الشعراء:47]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اورانہوں نے صاف کہہ دیا کہ ہم تو اللہ رب العالمین پر ایمان ﻻئے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(اور) کہنے لگے کہ ہم تمام جہان کے مالک پر ایمان لے آئے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
انھوں نے کہا ہم تمام جہانوں کے رب پر ایمان لے آئے۔
29
الْعَالَمِينَ
فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِي إِلَّا رَبَّ الْعَالَمِينَ [26-الشعراء:77]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
بجز سچے اللہ تعالیٰ کے جو تمام جہان کا پالنہار ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
وہ میرے دشمن ہیں۔ مگر خدائے رب العالمین (میرا دوست ہے)
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
سو بلاشبہ وہ میرے دشمن ہیں، سوائے رب العالمین کے۔
30
الْعَالَمِينَ
إِذْ نُسَوِّيكُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِينَ [26-الشعراء:98]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جبکہ تمہیں رب العالمین کے برابر سمجھ بیٹھے تھے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب کہ تمہیں (خدائے) رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ہم تمھیں جہانوں کے رب کے برابر ٹھہراتے تھے۔