قرآن پاک لفظ فَكَانَتْ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
1
فَكَانَتْ
أَمَّا السَّفِينَةُ فَكَانَتْ لِمَسَاكِينَ يَعْمَلُونَ فِي الْبَحْرِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَعِيبَهَا وَكَانَ وَرَاءَهُمْ مَلِكٌ يَأْخُذُ كُلَّ سَفِينَةٍ غَصْبًا [18-الكهف:79]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کشتی تو چند مسکینوں کی تھی جو دریا میں کام کاج کرتے تھے۔ میں نے اس میں کچھ توڑ پھوڑ کرنے کا اراده کر لیا کیونکہ ان کے آگے ایک بادشاه تھا جو ہر ایک (صحیح سالم) کشتی کو جبراً ضبط کر لیتا تھا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(کہ وہ جو) کشتی (تھی) غریب لوگوں کی تھی جو دریا میں محنت (کرکے یعنی کشتیاں چلا کر گذارہ) کرتے تھے۔ اور ان کے سامنے (کی طرف) ایک بادشاہ تھا جو ہر ایک کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں (تاکہ وہ اسے غصب نہ کرسکے)
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
رہی کشتی تو وہ چند مسکینوں کی تھی، جو دریا میں کام کرتے تھے، تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں اور ان کے آگے ایک بادشاہ تھا جو ہر کشتی چھین کر لے لیتا تھا۔
2
فَكَانَتْ
فَإِذَا انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ [55-الرحمن:37]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پس جب کہ آسمان پھٹ کر سرخ ہو جائے جیسے کہ سرخ چمڑه
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح گلابی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پھر جب آسمان پھٹ جائے گا، تو وہ سرخ چمڑے کی طرح گلابی ہو جائے گا۔
3
فَكَانَتْ
فَكَانَتْ هَبَاءً مُنْبَثًّا [56-الواقعة:6]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پھر وه مثل پراگنده غبار کے ہو جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
پھر غبار ہو کر اُڑنے لگیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پس وہ پھیلا ہواغبار بن جائیں گے۔
4
فَكَانَتْ
وَفُتِحَتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ أَبْوَابًا [78-النبأ:19]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور آسمان کھول دیا جائے گا تو اس میں دروازے دروازے ہو جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہو جائیں گے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور آسمان کھولا جائے گا تو وہ دروازے دروازے ہو جائے گا۔
5
فَكَانَتْ
وَسُيِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا [78-النبأ:20]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور پہاڑ چلائے جائیں گے پس وه سراب ہو جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ ریت ہو کر رہ جائیں گے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ سراب بن جائیں گے۔