سَبَقَ
کے معنی آگے بڑھنا ، پیش ہونا ، سبقت کرنا ۔السَّبْقُ : شرط جو آگے نکل جانے پر رکھی جاتی ہے اور سابق معنی دوڑ سے جیتنے والا گھوڑا اور سَبَّقَ کے معنی شرط لینا دینا ہوتا ہے۔ گویا سبق میں مقابلتاً آگے نکل جانے کا حکم دیا جاتا ہے۔ اور اِسْتَبَقَ کے معنی جلد آگے بڑھنے کی کوشش کرنا یا آگے بڑھنے کے لیے دوڑ لگانا کے آتے ہیں ۔
”آگے بڑھنا“ کے لیے ”قَدِمَ“ اور ”اِسْتَقْدَمَ“ ، ”سَبَقَ“ اور ”اِسْتَبَقَ“ ، ”اَقْبَلَ“ اور ”اِسْتَقْبَلَ“ کے الفاظ قرآن کریم میں آئے ہیں۔
قَدِمَ
کے معنی آگے چلنا، قدموں پر چلنا اور کسی کے آگے چلنا ہے۔ اور اِسْتَقْدَمَ کے آگے بڑھنے کا ارادہ رکھنا اور اس کی ضد اِسْتَاخَرَ ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
يَقْدُمُ قَوْمَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَوْرَدَهُمُ النَّارَ
”(فرعون) قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے چلے گا اور ان کو دوزخ میں اتارے گا۔“
[11-هود:98]
سَبَقَ
کے معنی آگے بڑھنا ، پیش ہونا ، سبقت کرنا ۔السَّبْقُ : شرط جو آگے نکل جانے پر رکھی جاتی ہے اور سابق معنی دوڑ سے جیتنے والا گھوڑا اور سَبَّقَ کے معنی شرط لینا دینا ہوتا ہے۔ گویا سبق میں مقابلتاً آگے نکل جانے کا حکم دیا جاتا ہے۔ اور اِسْتَبَقَ کے معنی جلد آگے بڑھنے کی کوشش کرنا یا آگے بڑھنے کے لیے دوڑ لگانا کے آتے ہیں ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ
”اے ہمارے پروردگار ! ہمارے اور ہمارے ان بھائیوں کے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں سب کے گناہ معاف کر دے۔“
[59-الحشر:10]
اَقْبَلَ
اِقْبَال اور اِسْتَقْبَال دونوں کے معنی کسی کے روبرو اور اس کی طرف متوجہ ہو جانے اور آگے بڑھنے کے ہیں ۔ یعنی کسی کی جانب آگے بڑھنا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ
”پھر لگے ایک دوسرے کو رو در رو ملامت کرنے۔“
[68-القلم:30]