لفظ وضاحت و مترادفات

تَتَمَارَى
مری کے معنی میں دو باتیں بنیادی ہیں (۱) کسی حقیقت یا نظریہ کا مسلّم ہونا (۲) اس حقیقت کو مشکوک باتوں سے مشکوک کرتے رہنا۔(م-ل) اسی لیے یہ لفظ جھگڑا کرنے کے معنوں میں بھی آیا ہے اور جھگڑا کی بنیاد یہی شک کی باتیں ہوتی ہیں۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

شک و شبہ
شک و شبہ کیلئے ”شَكَّ“ ، ”شَبَّهَ“ ، ”مَرِيْج“ ، ”مِرْيَة“ ، ”لَبْسَ“ اور ”رَيْبَ“ کے الفاظ قرآن کریم میں مستعمل ہوئے ہیں۔
روٹ:ر ي ب
رَيْبَ
ایسا شک جس میں اضطرار کا عنصر بھی شامل ہو۔ رَيْبُ الدَّهْر گروشِ ایام۔ حوادث زمانہ اور رَيْبُ الْمَنُون بمعنی زندگی کے خطرات(م۔ل) اور رَيْبَ ایسا شک ہے جو خلجان اور کھٹکا پیدا کرے۔ کہتے ہیں دَعْ مَا يُرِيْبَكَ اِلٰي مَالَا يُرِيْبَكَ یعنی ایسی بات چھوڑ دے جو دل میں خلجان پیدا کرے اور وہ اختیار کہ جس میں کوئی خلجان نہ ہو۔ رَيْبَة بمعنی قلق۔ اضطراب(م-ق)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ذَلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ
”یہ ایسی کتاب ہے جس میں کوئی شک(و خطر) نہیں۔“
[2-البقرة:2]
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
”إِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيبٍ“
وہ ایسے شک میں ہیں جو انہیں چین نہیں لینے دیتا۔

روٹ:م ر ي
تَتَمَارَى
مری کے معنی میں دو باتیں بنیادی ہیں (۱) کسی حقیقت یا نظریہ کا مسلّم ہونا (۲) اس حقیقت کو مشکوک باتوں سے مشکوک کرتے رہنا۔(م-ل) اسی لیے یہ لفظ جھگڑا کرنے کے معنوں میں بھی آیا ہے اور جھگڑا کی بنیاد یہی شک کی باتیں ہوتی ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكَ تَتَمَارَى
”اور (اے انسان) تو اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں پر جھگڑا کرے گا۔“
[53-النجم:55]
اور مِرْيَةکسی حقیقت کے متعلق لوگوں کے پیدا کردہ شک کو کہتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
... فَلَا تَكُنْ فِي مِرْيَةٍ مِنْ لِقَائِهِ ...
”سو اپنے رب کی ملاقات( کے بارے) میں شک میں نہ رہیے۔“
[32-السجدة:23]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
رَيْبَ
ایسا شک جس میں اضطراب اور خلجان بھی شامل ہو۔
2
تَتَمَارَى
کسی مسلّمہ حقیقت کو ظنی باتوں سے مشکوک کر دینا۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com