مری کے معنی میں دو باتیں بنیادی ہیں (۱) کسی حقیقت یا نظریہ کا مسلّم ہونا (۲) اس حقیقت کو مشکوک باتوں سے مشکوک کرتے رہنا۔(م-ل) اسی لیے یہ لفظ جھگڑا کرنے کے معنوں میں بھی آیا ہے اور جھگڑا کی بنیاد یہی شک کی باتیں ہوتی ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكَ تَتَمَارَى
”اور (اے انسان) تو اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں پر جھگڑا کرے گا۔“
[53-النجم:55]
اور مِرْيَةکسی حقیقت کے متعلق لوگوں کے پیدا کردہ شک کو کہتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
... فَلَا تَكُنْ فِي مِرْيَةٍ مِنْ لِقَائِهِ ...
”سو اپنے رب کی ملاقات( کے بارے) میں شک میں نہ رہیے۔“
[32-السجدة:23]