مَحْرُوْم
حرام وہ چیز ہے جس سے روک دیا گیا ہو۔ پھر یہ امتناع بعض دفعہ تسخیری ہوتا ہے جو کبھی جبری اور کبھی شرعی اور محروم وہ شخص ہے جس سے وسعت رزق اور خوشحالی کو روک دیا گیا ہو محروم کا لفظ قرآن میں غالبا تین جگہ آیا ہے اور ہر مقام پر تنگ دستی کے معنوں میں آیا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
لِلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ
”اور ان (اغنیاء )کے اموال میں مانگنے والوں کو اور نہ مانگنے والوں کا حصہ مقرر ہے ۔“
[70-المعارج:25]
شَقِیًّا
شقی کی ضد سعید ہے اور سعید وہ شخص ہے۔ جسے فطری طور پر نیک بختی ودیعت ہوئی ہو۔ اسی طرح شقی وہ شخص ہے جو اسی بہرہ قسمت سے محروم ہو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَلَمْ أَكُنْ بِدُعَائِكَ رَبِّ شَقِيًّا
”حضرت زکریا علیہ السلام نے کہا اے میرے پروردگار میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا۔“
[19-مريم:4]