”بےرغبتی کرنا“ کے لیے ”رَغِبَ عَنْ“ ، ”حَصُوْر“ اور ”زَاهِد“ کے الفاظ آئے ہیں۔
رَغِبَ عَنْ
رَغِبَ بمعنی کسی چیز کی طرف رغبت یا خواہش رکھنا اور اگر اس کا صلہ عَنْ سے ہو تو اس سے بے رغبتی کے معنی پیدا ہو جاتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَمَنْ يَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهُ
”اور ابراہیم علیہ السلام کے دین سے کوئی رو گردانی کر سکتا ہے الایہ کہ وہ اپنے آپ کو بدھو بنا لے۔“
[2-البقرة:130]
حَصُوْر
حصر بمعنی تنگ کرکے گھیر لینا اور حَصِر بمعنی تنگ ہونا اور رکنا۔ اور حَصُوْر اس شخص کو کہتے ہیں جو عورتوں کی طرف سے رکا رہے اور ان سے رغبت نہ رکھتا ہو ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
أَنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُكَ بِيَحْيَى مُصَدِّقًا بِكَلِمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَسَيِّدًا وَحَصُورًا وَنَبِيًّا مِنَ الصَّالِحِينَ
”بے شک اللہ تجھے (اے زکریا علیہ السلام ) یحیی کی بشارت دیتا ہے جو اللہ کے کلمہ (عیسی علیہ السلام) کی تصدیق کرے گا اور سردار ہوگا اور عورتوں سے رغبت نہ رکھنے والا اور پیغمبر نیکو کاروں سے ہوگا ۔“
[3-آل عمران:39]
زَاھِد
بمعنی بےغرض ہونا چھوڑ دینا اور زھید بمعنی حقیر چیز اور زاھد في الشي معنی کسی چیز سے بے رغبتی کرنے والا یا حقیر سی چیز پر راضی ہو جانے والا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَشَرَوْهُ بِثَمَنٍ بَخْسٍ دَرَاهِمَ مَعْدُودَةٍ وَكَانُوا فِيهِ مِنَ الزَّاهِدِينَ
”اور یوسف کے بھائیوں نے یوسف علیہ السلام کو تھوڑی سی قیمت یعنی چند ٹکوں میں بیچ ڈالا اور انہیں اس بارے میں کچھ رغبت بھی نہ تھی ۔“
[12-يوسف:20]