ولد ، ولید ، مولود
ہر وہ بچہ جسے ماں نے جنا وہ ولد بھی ہے ، ولید بھی اور مولود بھی۔ یہ تینوں الفاظ مذکر و مونث دونوں طرح استعمال ہوتے ہیں۔ لغوی لحاظ سے ولید کے مونث ولیدة آتی ہے۔ لیکن قرآن میں ولیدة کا لفظ نہیں آیا۔ ان تینوں الفاظ میں اگر کچھ فرق ہے تو یہ کہ ولد کا لفظ ہر عمر والے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ایک بوڑھا آدمی بھی اپنے باپ یا ماں کا ویسے ہی ولد ہے۔ جیسے پیدا ہوتے وقت تھا۔ ولید کا لفظ پیدائش سے لے کر بلوغت سے پہلے تک کے لیے آتا ہے۔
فرعون نے موسی علیہ السلام کو خطاب کرکے کہا :
أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا
”ارشاد باری تعالیٰ ہے :“
[26-الشعراء:18]
کیا ہم نے تمہیں بچپنے میں پالا نہ تھا ۔