”بھوک“ کے لیے ”جُوْع“ ، ”مَسْغَبَة“ ، ”مَخْمَصَة“ اور ”خَصَاصَة“ کے الفاظ آئے ہیں۔
جُوْع
بمعنی کھانے کی طلب پیدا ہونا اور اس کی ضد شَبَعَ کھا کر سیر ہو جانا ہے اور یہ بھوک کا ابتدائی درجہ ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
الَّذِي أَطْعَمَهُمْ مِنْ جُوعٍ وَآمَنَهُمْ مِنْ خَوْفٍ
”جس نے ان کو بھوک میں کھانا کھلایا اور خوف سے امن بخشا۔“
[106-قريش:4]
مَسْغَبَة
سغب معنی بھوکا ہونا اور اَسْغَبَ بمعنی قوم کا قحط سالی میں مبتلا ہونا اور سغاب بھوک کو کہتے ہیں اور یہ بھوک کا دوسرا درجہ ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
أَوْ إِطْعَامٌ فِي يَوْمٍ ذِي مَسْغَبَةٍ
”یا بھوک والے دنوں میں کھانا کھلانا۔“
[90-البلد:14]
مَخْمَصَة
خَمْصَهُ الْجُوْع بمعنی بھوک کا کسی کو دبلے پیٹ والا کر دینا اور مخمصه بمعنی پیٹ کا کھانے سے خالی ہونا ہے خوراک کی کمی اور محنت کی زیادتی سے لاغر و کمزور ہونا اور پیٹ کا پچک جانا۔ اور یہ بھوک کا تیسرا درجہ ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِإِثْمٍ فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ
”ہاں جو شخص بھوک میں ناچار ہو جائے بشرطیکہ گناہ کی طرف مائل نہ ہو تو خدا بخشنے والا مہربان ہے۔“
[5-المائدة:3]
خَصَاصَة
خَصَّ بمعنی محتاج اور مفلس ہونا اور خَصَاصَةً مصدر ہے اور خُصَاصَةتھوڑا اور قلیل کے معنوں میں بھی آتا ہے یعنی مفلسی اور احتیاج کی وجہ سے فاقہ کشی کی نوبت کو پہنچنا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ
”اور ان (مہاجرین )کو اپنی جانوں سے مقدم رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج ہی ہو۔“
[59-الحشر:9]