لفظ وضاحت و مترادفات

تَاۃہ
تَاہَ (تیه) اور تیھاء ایسے چٹیل میدان کو کہتے ہیں جس میں چلنے والا بھٹک جائے اور تَاہَ کے معنی متخیر ہو کر سرگشتہ پھرنا ہے ۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

بہکنا اور بہکانا
”بہکنا اور بہکانا“ کے لیے ”ضَلَّ“ ، ”غَوٰي“ اور ”تَاةه“ کے الفاظ آئے ہیں۔
روٹ:ض ل ل
ضَلَّ
ضَلَّ کے معنی کسی چیز کا ضائع ہو کر کسی دوسرے کے حق میں چلا جانا یعنی جس مقصد کے لیے کوئی کام کیا جائے وہ نتیجہ برآمد نہ ہونا۔ یا راہ راست سے ہٹ جانا ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا
”وہ لوگ جن کی سعی دنیا میں برباد ہوگئی اور وہ یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ وہ اچھے کام کر رہے ہیں۔“
[18-الكهف:104]

روٹ:غ و ي
غَوٰي
غَوٰيکے معنی کسی کام میں لا علمی کی بنا پر غلط کام میں پھنس جانا اور پھر راہ راست سے نا امید ہو جانا اور اس کا استعمال صرف دینی معاملات میں ہوتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَعَصَى آدَمُ رَبَّهُ فَغَوَى
”آدم علیہ السلام نے اپنے پروردگار کے حکم کے خلاف کیا تو وہ اپنے مطلوب سے بے راہ ہوگئے ۔“
[20-طه:121]
اور غیّ کی ضد رُشْد ہے۔ بمعنی سیدھی راہ پر گامزن ہو جانا اور نیک چلن اختیار کرنا۔ اور رشید بمعنی ہدایت یافتہ ہے۔

روٹ:ت ي ه
تَاۃہ
تَاہَ (تیه) اور تیھاء ایسے چٹیل میدان کو کہتے ہیں جس میں چلنے والا بھٹک جائے اور تَاہَ کے معنی متخیر ہو کر سرگشتہ پھرنا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
قَالَ فَإِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيْهِمْ أَرْبَعِينَ سَنَةً يَتِيهُونَ فِي الْأَرْضِ
”خدا نے فرمایا کہ وہ ملک ان کے لیے چالیس برس تک کے لیے حرام کر دیا گیا (کہ وہاں جانے نہ پائیں گے اور جنگل کی) زمین میں سرگردان پھرتے رہیں گے۔“
[5-المائدة:26]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
ضَلَّ
عمداً یا سہواً بے راہرو ہونے کے لیے۔
2
غَوٰي
دینی امور میں بے راہ آدمی کے غلط کام میں پھنس جانے کے لیے (ضلالت سے اگلا درجہ )۔
3
تَاۃہ
حیرت و سراسمیگی میں بھٹکتے رہنے کے لیے آتا ہے۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com