لفظ وضاحت و مترادفات

نَطَقَ
ایسی بات کہنا جس کے معنی سمجھ میں آ سکیں کہتے ہیں اَلْمَالُ النَّاطِقُ وَالصَّامِت یعنی بولنے والے مال سے حیوان اور چپ رہنے والے مال سے سونا چاندی مراد ہے اور حیوان بھی ناطق ہیں۔ کیونکہ وہ ایک دوسرے کی بولی سمجھ لیتے ہیں۔ اور مَنْطَقَ الطَّیْر بمعنی جانوروں کی بولی لیکن یہ لفظ بلذات صرف انسان کے متعلق بولا جاتا ہے اور اہل منطق صرف انسان کو ہی حیوان ناطق کہتے ہیں اور نطق سے قوت گویائی مراد لیتے ہیں۔ سب سے پہلے ارسطو نے انسان کو حیوان ناطق کہا تھا مگر لغوی لحاظ سے یہ لفظ ذوی العقول کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

بولنا
”بولنا“ کے لیے ”لَفَظَ“ ، ”نَطَقَ“ ، ”فَصَحَ“ ، ”اَعْرَبَ“ ، ”اَعْجَمَ“ ، ”تَكَلَّمَ“ اور ”لَحِنَ“ کے الفاظ آئے ہیں۔
روٹ:ل ف ظ
لَفَظَ
لَفَظَ اور لَفِظَ کے معنی (منہ سے ) پھینکنا اور لُفَاظَةٗ منہ سے پھینکی ہوئی چیز یا دسترخوان سے جھاڑی ہوئی چیز کو کہتے ہیں اور لفظ بمعنی منہ سے بولا جانے والا کلمہ ج الفاظ اور لافِظ چکی کو کہتے ہیں کہ وہ آٹا باہر پھینکتی جاتی ہے اور لفظ بمعنی کسی بات کا زبان سے ادا ہونا خواہ وہ ایک آدھ لفظ ہی ہو ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ
”کوئی بات اس کی زبان پر نہیں آتی مگر ایک نگہبان اس کے پاس تیار رہتا ہے ۔“
[50-ق:18]

روٹ:ن ط ق
نَطَقَ
ایسی بات کہنا جس کے معنی سمجھ میں آ سکیں کہتے ہیں اَلْمَالُ النَّاطِقُ وَالصَّامِت یعنی بولنے والے مال سے حیوان اور چپ رہنے والے مال سے سونا چاندی مراد ہے اور حیوان بھی ناطق ہیں۔ کیونکہ وہ ایک دوسرے کی بولی سمجھ لیتے ہیں۔ اور مَنْطَقَ الطَّیْر بمعنی جانوروں کی بولی لیکن یہ لفظ بلذات صرف انسان کے متعلق بولا جاتا ہے اور اہل منطق صرف انسان کو ہی حیوان ناطق کہتے ہیں اور نطق سے قوت گویائی مراد لیتے ہیں۔ سب سے پہلے ارسطو نے انسان کو حیوان ناطق کہا تھا مگر لغوی لحاظ سے یہ لفظ ذوی العقول کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى
”اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش نفس سے منہ سے بات نہیں نکالتے (یہ قرآن تو) حکم خدا ہے جو ان کی طرف وحی کیا جاتا ہے۔“
[53-النجم:3]

روٹ:ف ص ح
فَصَحَ
کے معنی کسی چیز کی کو آزمائش سے پاک و صاف کرنا اور فَصَحَ الَّبَنَ کے معنی دودھ کے اوپر سے جھاگ اتار کر دودھ کو صاف کر لینا ہے اور فَصَحَ الرَّجُل اسی سے مستعار ہے جس کے معنی کسی شخص کا خوش گفتار ہونا اور اس کے کلام کا خشو زوائد سے پاک و صاف ہونا اور موزوں تر الفاظ کا استعمال کرنا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَأَخِي هَارُونُ هُوَ أَفْصَحُ مِنِّي لِسَانًا فَأَرْسِلْهُ مَعِيَ رِدْءًا يُصَدِّقُنِي
”موسی علیہ السلام نے کہا میرے بھائی ہارون کی زبان مجھ سے زیادہ فصیح ہے تو اے اللہ اسے میرے ساتھ مددگار بناکر بھیج کے میری تصدیق کرے۔“
[28-القصص:34]

روٹ:ع ر ب
اَعْرَبَ ، اَعْجَمَ
اَلْاِعْرَاب بمعنی کسی بات کو واضح کر دینا اور اَعْرَبَ عَنْ نَّفْسِهٖ بمعنی اس نے بات کو وضاحت سے بیان کر دیا ، اَلْعَرَبِیُّ بمعنی وضاحت سے بیان کرنے والا بھی ہے اور واضح اور فصیح کلام بھی۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا
”ہم نے اس قرآن کو واضح اور فصیح زبانوں میں نازل کیا ہے۔“
[12-يوسف:2]
اور اَلْعُجْمَةکے معنی ابہام اور اخفا کے ہیں اور اَلْاَعْجَم اس شخص کو کہتے ہیں جس کی زبان فصیح نہ ہو خواہ وہ زبان عربی ہی کیوں نہ ہو۔ اہل عرب اپنے آپ کو فصیح زبان کے مالک اور دوسروں کو غیر فصیح تصور کرتے تھے اور تمام غیر عرب کو العَجْم کہتے تھے اَلْعَجَمِیُّ اسی کی طرف منسوب ہے اور چوپایوں کو بھی عَجْمَاء کہتے ہیں کہ وہ اپنے مافی الضمیر کو ٹھیک طور پر ادا نہیں کر سکتے۔

روٹ:ك ل م
تَکَلَّمَ
كَلَّمَ بمعنی کلام کرنا یا بات کرنا اور تَکَلَّمَ بمعنی بولنا یا بات کو منہ پر لانا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
لَا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَنُ
”کوئی شخص بول نہ سکے گا مگر جسے اللہ تعالی اجازت بخشے گا۔“
[78-النبأ:38]

روٹ:ل ح ن
لَحِنَ
بمعنی عام مستعمل طریقہ اور اسلوب پھیر دینا اور لحن القول معنی مروجہ طرز ببان یا انداز گفتگو سے ہٹ کر کوئی دوسرا طریقہ استعمال کرنا اور اَلْحَنُ فصیح کلام کو بھی کہتے ہیں اور زبان اور فصیح شخص کو بھی اور لَحَّنَ بمعنی سریلی آواز سے پڑھنا ہے۔ لحن داؤدی مشہور ہے۔ تاہم لحن کا اصل معنی لہجہ کی تبدیلی ہے کہ اس سے ایک ہی فقرہ کبھی مثبت کبھی منفی اور کبھی استفہامیہ بن جاتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَلَتَعْرِفَنَّهُمْ فِي لَحْنِ الْقَوْلِ
”اور تم انہیں ان کے انداز گفتگو پہچان لو گے۔“
[47-محمد:30]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
لَفَظَ
جو کچھ بھی منہ سے نکلے وہ لفظ ہے ، منہ سے کچھ کہنا۔
2
نَطَقَ
قابل فہم بات کہنا ۔
3
فَصَحَ
خوش گفتار ہونا ، حشو و زوائد سے پاک بات کرنا ۔
4
اَعْرَبَ ، اَعْجَمَ
وضاحت سے بولنا ۔
5
تَکَلَّمَ
کسی بامعنی بات کا زبان پر لانا جسے دوسرا سن رہا ہو۔
6
لَحِنَ
عام روش سے ہٹ کر کوئی دوسرا انداز گفتگو اختیار کرنا۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com