”بوسیدہ ہونا“ کے لیے ”بَلَيَ“ ، ”يَبْلٰي“ ، ”وَهِيَ“ ، ”رَمَّ“ ، ”رَفَتَ“ اور ”نَخَرَ“ کے الفاظ آئے ہیں۔
بَلَيَ (يَبْلٰي)
کسی قابل استعمال چیز کا پرانا ہو جانے کی وجہ سے کمزور پڑ جانا۔ بَلَی الثَّوْب کپڑا پرانا ہو گیا پنجابی ہنڈ جانا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
قَالَ يَا آدَمُ هَلْ أَدُلُّكَ عَلَى شَجَرَةِ الْخُلْدِ وَمُلْكٍ لَا يَبْلَى
”شیطان نے کہا اے آدم ! میں بتاؤں تجھ کو درخت سدا رہنے کا اور بادشاہی جو پرانی نہ ہو ۔“
[20-طه:120]
وَهِيَ
کسی چیز کے جوڑ ڈھیلے پڑ جانا وَھْیَ الثَّوْبَ وَالْحَبْل کپڑے یار سی کا کہنگی کی وجہ سے پھٹنے لگنا ۔ چمڑے کا بوسیدگی کی وجہ سے پھٹ جانا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَانْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ
”اور آسمان پھٹ جائے گا وہ تو اس دن کمزور (اور بوسیدہ ہوگا)۔“
[69-الحاقة:16]
رَمَّ
بمعنی قابل مرمت ہونا (بوجہ بوسیدگی) اور رَمَّ الْحَبْل بمعنی رسی کا ٹوٹ جانا اور رَمَّ العظم ہڈی کا بوسیدہ ہو جانا اور رِمَّة پرانی ہڈی کو کہتے ہیں ، جو بوسیدہ اور بھربھری ہو چکی ہو یا پھر پرانی رسی کے ٹکڑے کو جو علیحدہ ہو گیا ہو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
مَا تَذَرُ مِنْ شَيْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيمِ
”وہ (نا مبارک ہوا) جس چیز پر چلتی اس کو ریزہ ریزہ کیے بغیر نہ چھوڑتی۔“
[51-الذاريات:42]
رَفَتَ
بمعنی توڑنا ۔ کوٹنا اور رَفَتَ الْعَظْم بمعنی ہڈی کا چورا چورا ہونا اور الرفات بمعنی ہر ٹوٹی ہوئی چیز ، بوسیدہ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا
”اور کہتے ہیں کہ جب ہم (مر کر بوسیدہ) ہڈیاں اور چورا چورا ہو جائیں گے تو کیا ازسر نو اٹھائیں جائیں گے؟“
[17-الإسراء:49]
نَخِرَ
نَخَرَ کے معنی خراٹے لینا اور نَخِرَ کے معنی بوسیدہ ہونا اور ریزہ ہونا کے سونا ہے نخرة بمعنی ہڈی کا بوسیدہ ہو کر اندر سے کھوکری یا خالی ہو جانا یا اس میں سوراخ ہو جانا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا نَخِرَةً
”کافر کہتے ہیں کیا ہم الٹے پاؤں پھر لوٹیں گے بھلا جب ہم کھوکھلی ہڈیاں ہو جائیں گے (تو پھر زندہ کیے جائیں گے)۔“
[79-النازعات:11]