رَفَعَ
”رَفَعَ“ کے معنی بلند کرنا اور اگر یہ فعل زمین سے کوئی چیز اٹھانے اور بلند کرنے سے تعلق ہو تو اس کی ضد ”وَضَعَ“ آتی ہے ۔ اور اگر آواز کو بلند کرنے سے متعلق ہو تو اس کی ضد ”خَفَضَ“ آتی ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ
”اور جب ابراہیم اور اسمائیل بیت اللہ کی بنیادیں اونچی کر رہے تھے ۔“
[2-البقرة:127]
اَنْشَأَ
”نشو“ بمعنی کسی چیز کا اٹھنا اور بلند ہونا۔ نیز اس کے معنی کسی کی تربیت کر کے اسے پروان چڑھانا بھی ہے۔ اور ”نشاة“ اٹھان کے معنی میں استعمال ہوتا ہے ۔ یہاں اس لفظ کے بلند ہونے کا پہلو زیر بحث ہے ۔ اور ”اَنْشَأَ“ بمعنی کسی چیز کو پیدا کرنا ، اٹھانا اور پروان چڑھانا ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
هُوَ الَّذِي يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ
”وہی تو ہے جو تم کو ڈرانے اور امید دلانے کے لیے بجلی دکھاتا اور بھاری بھاری بادل پیدا کرتا ہے ۔ (جالندھری ) اٹھاتا ہے۔ (عثمانی )“
[13-الرعد:12]