لفظ وضاحت و مترادفات

سُحْقًا
سَحَقَ بمعنی دوا وغیرہ کو پیسنا ہے اور اَسْحَقَ الثَّوْب بمعنی کپڑے کا پرانا ہونا اور اَسْحَقَهُ الله کے معنی اللہ اسے ہلاک کرے نیز سَحِقَ سُحْقًا بمعنی دور ہونا اور اِسْتَحَقَ بمعنی دور کرنا گویا یہ بھی بد دعا کا کلمہ ہے اور اس کا معنی بھلائی سے دوری ہے۔ مگر اس میں بُعْدًا سے زیادہ شدت پائی جاتی ہے۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

بددعا دینا
”بددعا“ دینا کے لیے ”لَعَنَ“ ، ”بَعِدَ“ ، ”سُحْقًا“ اور ”اِبْتَهَلَ“ ” (بهل)“ کے الفاظ قرآن کریم میں آئے ہیں۔
روٹ:ل ع ن
لَعَنَ
بمعنی کسی کو ناراضگی کی بنا پر اپنے سے دور کرنا اور دھتکارنا ہے اور جب اس کی نسبت اللہ تعالی کی طرف ہو تو اس کا مطلب اللہ کی رحمت اور توفیق سے دور ہونا ہے اور نیز بمعنی گالی دینا نیکی سے دور کرنا اور اور دھتکارنا ہے اور لعنت بد دعا کے لیے عام اور جامع لفظ ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ
”جو لوگ بنی اسرائیل سے کافر ہوئے ان پر داؤد علیہ السلام اور عیسی علیہ السلام بن مریم کی زبان سے لعنت کی گئی۔“
[5-المائدة:78]

روٹ:ب ع د
بَعِدَ
بَعِدَ اور بَعُدَ (بُعْدًا) بمعنی دور ہونا ، ہلاک ہونا ، مرنا اور بُعْدًا بددعا کا کلمہ ہے یعنی اللہ اس کو ہلاک کرے یا اپنی رحمت سے دور کرے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
أَلَا بُعْدًا لِمَدْيَنَ كَمَا بَعِدَتْ ثَمُودُ
”سن رکھو کہ مدین پر بھی ویسی ہی پھٹکار ہے جیسے ثمود پر تھی۔“
[11-هود:95]

روٹ:س ح ق
سُحْقًا
سَحَقَ بمعنی دوا وغیرہ کو پیسنا ہے اور اَسْحَقَ الثَّوْب بمعنی کپڑے کا پرانا ہونا اور اَسْحَقَهُ الله کے معنی اللہ اسے ہلاک کرے نیز سَحِقَ سُحْقًا بمعنی دور ہونا اور اِسْتَحَقَ بمعنی دور کرنا گویا یہ بھی بد دعا کا کلمہ ہے اور اس کا معنی بھلائی سے دوری ہے۔ مگر اس میں بُعْدًا سے زیادہ شدت پائی جاتی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَاعْتَرَفُوا بِذَنْبِهِمْ فَسُحْقًا لِأَصْحَابِ السَّعِيرِ
”پس وہ اپنے گناہوں کا اقرار کر لیں گے سو دوزخیوں کے لیے (خدا کی رحمت سے) دوری ہے۔ (جالندھری)َ“
[67-الملك:11]

روٹ:ب ه ل
اِبْتَھَلَ
اَبْھَلْتُ فُلَاناً محاورۃً استعمال ہوتا ہے اور اس کا معنی ہے کسی کو اس کی رائے اور ارادہ میں آزاد چھوڑ دینا اور اَلْبَھْلُ وَالْاِ بْتِھَالُ فِیْ الدُّعَاِء کے معنی دعا میں پوری آزادی اور عاجزی سے دعا کرنا پھر چونکہ آیت مباہلہ میں اللہ کی لعنت کا ذکر ہے۔ اس لیے مباہلہ کا لفظ ایک دوسرے پر لعنت بھیجنے کے معنوں میں مشہور ہو گیا گویا اس کا استعمال بھی برے مفہوم میں ہوتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ
”پھر ہم دونوں فریق خدا سے دعا و التجا کریں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت بھیجیں۔“
[3-آل عمران:61]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
لَعَنَ
خدا کی رحمت اور توفیق سے دوری کی بددعا ۔
2
بَعِدَ
رحمت سے دوری اور ہلاکت کی بددعا۔
3
سُحْقًا
بددعا کے لیے عام اور جامع لفظ اس کے مفہوم میں ”بُعْدًا“ سے زیادہ شدت پائی جاتی ہے ۔
4
اِبْتَھَلَ
فریقین کا ایک دوسرے پر لعنت کے لیے مکمل آزادی سے دعا و التجا کرنا۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com