لفظ وضاحت و مترادفات

طَائِر
طَارَ بمعنی پرندہ وغیرہ کا ہوا میں اڑنا اور طَائِر بمعنی پرندہ ہے۔ چونکہ پرندوں سے فال لینے کا رواج عام تھا ۔ لہذا طائر کا لفظ فال یا شگون لینے کے معنوں میں بھی استعمال ہونے لگا۔ اس لفظ کا استعمال عموما بڑے معنوں میں ہوتا ہے۔ اِطَّیَّرَ اور تَطَیَّرَ کے معنی بد فعالی یا برا شگون لینا ہے (ضد تَیَمَّنَ اور تَبَرَّکَ) گویا طائر کا اصل معنی بدبختی نہیں بلکہ بد بختی کی فال لینا ہے۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

بدبختی
بدبختی کے لیے ”شِقْوَة“ ، ”نَحُوْسَة“ ، ”طَائِر“ ، ”شَئُوْم“ اور ”حُسُوْم“ کے الفاظ قرآن کریم میں آئے ہیں۔
روٹ:ش ق و
شِقْوَة
شِقْوَة اور شِقَاوَة دونوں کے معنی بد بختی ضد سعادة اور جس طرح سعادة امور اضافیہ سے ہے اسی طرح شقاوة اور شقوة بھی اموار اضافیہ سے ہے اور شقی وہ شخص ہے جو فطرتا ہی بدبخت یا بد نصیب ہو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
قَالُوا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَيْنَا شِقْوَتُنَا وَكُنَّا قَوْمًا ضَالِّينَ
”کافر کہیں گے کہ ہمارے پروردگار ! ہماری بدبختی ہم پر غالب آگئی اور ہم رستے سے بھٹک گئے۔“
[23-المؤمنون:106]

روٹ:ن ح س
نَحُوْسَة
نُحاس کے معنی تانبہ بھی ہے اور آگ کی ایسی لپٹ بھی جس کا رنگ تانبے جیسا ہو۔ اور نَحَسَ کے معنی آسمان کا سرخ ہو کر تانبے کی رنگت جیسا ہو جانا ہے اور یہ نحوست کے لئے ضرب المثل ہے۔ اور نحس اور نَحُوْسَة بمعنی سختی اور بدبختی کا دور (نحس کی ضد بھی سَعْد آتی ہے)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَحِسَاتٍ
”ہم نے ان پر نحوست کے دنوں میں زور کی ٹھنڈی ہوا چلائی۔“
[41-فصلت:16]

روٹ:ط ي ر
طَائِر
طَارَ بمعنی پرندہ وغیرہ کا ہوا میں اڑنا اور طَائِر بمعنی پرندہ ہے۔ چونکہ پرندوں سے فال لینے کا رواج عام تھا ۔ لہذا طائر کا لفظ فال یا شگون لینے کے معنوں میں بھی استعمال ہونے لگا۔ اس لفظ کا استعمال عموما بڑے معنوں میں ہوتا ہے۔ اِطَّیَّرَ اور تَطَیَّرَ کے معنی بد فعالی یا برا شگون لینا ہے (ضد تَیَمَّنَ اور تَبَرَّکَ) گویا طائر کا اصل معنی بدبختی نہیں بلکہ بد بختی کی فال لینا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
قَالُوا إِنَّا تَطَيَّرْنَا بِكُمْ
”کافروں نے رسولوں سے کہا کہ ہم تمہیں نامبارک سمجھتے ہیں۔“
[36-يس:18]

روٹ:ش أ م
شَئُوْم
الشَّامَةَ الْمَشْئَمَةَ بمعنی نحوست۔ بے برکتی اور بایاں پہلو اور بایاں پہلو بھی نحوست کی علامت سمجھی جاتی ہے اور شامت دراصل ایسی بدشگونی کو کہتے ہیں جو اپنے اعمال کے نتیجہ میں متوقع ہو۔ شامت اعمال مشہور لفظ ہے اور تَشَاءُم بمعنی بری فال لینا (ضد تَیَمَّنَ)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا هُمْ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ
”پھر ان لوگوں میں داخل ہوا جو ایمان لائے اور صبر کی تلقین اور لوگوں پر شفقت کرنے کی وصیت کرتے رہے یہی لوگ صاحب سعادت ہیں اور جنھوں نے ہماری آیتوں کو نہ مانا یہی لوگ بدبخت ہیں۔“
[90-البلد:19]

روٹ:ح س م
حُسُوْم
الحسم بمعنی چیز کو کاٹنا اور اس کے نام و نشان تک مٹا دینا اور زائل کر دینا۔ اور حُسَام بمعنی تلوار۔ پھر حسوم ایسی نحوست یا عذاب کو بھی کہتے ہیں کہ انسان کا نام و نشان تک مٹا ڈالے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَى كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ
”رہے عادتوں ان کا نہایت تیز آندھی سے ستیاناس کر دیا گیا خدا نے اس ہوا کو سات دن اور آٹھ راتیں لگاتار چلائے رکھا۔ تو تو دیکھے انہیں بچھڑے ہوئے گویا وہ ہیں کھجوروں کی کھوکھلی جڑیں۔“
[69-الحاقة:7]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
شِقْوَة
بدبختی اور سختی کا دور ۔
2
نَحُوْسَة
کسی کے متعلق بدبختی کے فال لینا ، بدشگونی۔
3
طَائِر
اعمال کے نتیجہ میں متوقع بدبختی۔
4
شَئُوْم
ایسی بدبختی جو ملیامیٹ کر دے۔
5
حُسُوْم
بدبختی اور سختی کا دور ۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com