لفظ وضاحت و مترادفات

شَدَّ
”شَدَّ الشَّيْء“ بمعنی کسی چیز کو باندھنا، مضبوط کرنا، مضبوط باندھنا۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

باندھنا
”باندھنا“ کے لیے ”رَبَطَ“ ، ”شَدَّ“ ، ”غُلَّ“ کے الفاظ قرآن کریم میں آئے ہیں۔
روٹ:ر ب ط
رَبَطَ
مضبوط باندھنا اور ”مربط“ اور ”مربطة“ اس رسی کو کہتے ہیں جس سے جانور باندھا جائے اور ”رَبَّاط“ بمعنی تانت کو باندھنے والا اور ”ربيطه“ معنی بندھے ہوئے جانور اور ”رَبَطَ الله عَلٰي قَلْبِه“ محاورہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے دل کو باندھ دیا یعنی اس کے دل کو قوت بخشی اور صبر عطا فرمایا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنْ كَادَتْ لَتُبْدِي بِهِ لَوْلَا أَنْ رَبَطْنَا عَلَى قَلْبِهَا
”اگر ہم اس (موسی کی ماں کے) دل کو گرما نہ دیتے تو قریب تھا کہ وہ اس بات کو ظاہر کردے۔“
[28-القصص:10]

روٹ:ر ب ط
شَدَّ
”شَدَّ الشَّيْء“ بمعنی کسی چیز کو باندھنا، مضبوط کرنا، مضبوط باندھنا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنْ كَادَتْ لَتُبْدِي بِهِ لَوْلَا أَنْ رَبَطْنَا عَلَى قَلْبِهَا
”پھر جب ان کو خوب قتل کر چکو تو انہیں مضبوط باندھ کر قید کر لو۔“
[28-القصص:10]

روٹ:غ ل ل
غُلَّ
”غُلْ“ ہر وہ چیز جس سے کسی بھی عضو کو جکڑ کر اس کے وسط میں باندھ دیا جائے اور بمعنی طوق اور کنایۃ ”مغلول اليد“ بخیل شخص کو کہتے ہیں ۔ یعنی اس شخص کے ہاتھ خرچ کرنے سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَقَالَتِ الْيَهُودُ يَدُ اللَّهِ مَغْلُولَةٌ غُلَّتْ أَيْدِيهِمْ وَلُعِنُوا بِمَا قَالُوا بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَاءُ
”اور یہود کہتے ہیں کہ خدا کا ہاتھ گردن سے بندھا ہوا ہے (یعنی اللہ بخیل ہے) انھیں کے ہاتھ باندھے جائیں اور ایسا کہنے کے سبب ان پر لعنت ہو ۔ بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہیں۔ وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے۔“
[5-المائدة:64]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
رَبَطَ
کسی چیز کو رسی سے باندھنا اور ربط اللہ علی قلبہ اللہ کا کسی کے دل کو مضبوط کرکے صبر عطا فرمانا ۔
2
شَدَّ
باندھ کر خوب مضبوط کرنا، ربط سے ابلغ ہے۔
3
غُلَّ
کچھ خرچ کرنے سے ہاتھوں کا باندھا جانا اور مغلول الید معنی بخیل۔

Download Mutaradif words
PDF FILES
WORD FILES
Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com