ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا
”تو انہوں نے پیغمبر علیہ السلام کو جھٹلایا اور اونٹنی کی کونچیں کاٹ دیں۔“
[91-الشمس:14]
پھر اَلْعَقَر کسی کے آخری بچہ کو بھی کہتے ہیں جس کے بعد کوئی اولاد نہ ہو گویا عاقر کا لفظ ایسی عورت کے لیے مستعمل ہے جس کے پہلے اولاد ہوتی رہی ہو۔ بعد میں رحم میں زخم یا حیض کی بندش یا کسی دوسرے عارضہ سے اس کے ہاں اولاد ہونا بند ہو گئی ہو۔ نیز یہ لفظ عورت و مرد دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔