بمعنی کہنی سے لے کر درمیانی انگلی کے آخر تک کا حصہ اور اس کا ترجمہ عموماً ہاتھ ہی کر لیا جاتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَكَلْبُهُمْ بَاسِطٌ ذِرَاعَيْهِ بِالْوَصِيدِ
”اور ان کا کتا چوکھٹ پر دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے تھا۔“
[18-الكهف:18]
پھر ذِرَاع سے مراد پیمائش میں اتنی لمبائی بھی لی جاتی ہے۔ جتنی کہنی سے لے کر درمیانی انگلی کے آخر تک ہوتی ہے ۔ اس کہنی کو ہاتھ کہتی ہیں ۔ چونکہ انسان کا قد و قامت مختلف ادوار میں مختلف رہا ہے۔ لہذا اس ماپ کے مقدار بھی مختلف رہی ہے ۔ صاحب منجد نے 50 سے 70 سینٹی میٹر بتلائی ہے۔ یعنی تقریبا 20 انچ سے 28 انچ تک بعض مترجمین اس کا ترجمہ گز بھی کر دیتے ہیں۔